عبیداللہ بن عمرو نے ایوب سے، انھوں نے حمید بن ہلال سے اور انھوں نے اپنی قوم کے تین لوگوں سے روایت کی جن میں ابو قتادہ بھی شامل ہیں کہ ہم ہشام بن عامر رضی اللہ عنہ کے پاس سے گزر کر حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ کے پا س جاتے تھے۔جس طرح عبدالعزیز بن مختار کی روایت ہے مگر انھوں نے کہا؛"دجال (کے فتنے) سے بڑا کوئی معاملہ (پیش نہیں آیا۔) "
حمید بن ہلال نےاپنی قوم کے تین لوگوں سے روایت کی جن میں ابو قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی شامل ہیں کہ ہم ہشام بن عامر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس سے گزر کر حضرت عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پا س جاتے تھے۔آگے اوپر والی روایت اس فرق کے ساتھ ہے کہ اس میں خَلق(مخلوق) کی جگہ امر(معاملہ) ہے،یعنی دجال کے فتنہ سے بڑھ کر کوئی فتنہ نہیں ہوگا۔