حدثني حرملة بن يحيى التجيبي ، حدثنا عبد الله بن وهب ، حدثني ابو شريح ، ان عبد الكريم بن الحارث حدثه، ان المستورد القرشي ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " تقوم الساعة والروم اكثر الناس "، قال: فبلغ ذلك عمرو بن العاص، فقال: ما هذه الاحاديث التي تذكر عنك انك تقولها عن رسول الله صلى الله عليه وسلم؟، فقال له المستورد: قلت الذي سمعت من رسول الله صلى الله عليه وسلم قال، فقال عمرو: لئن، قلت: " ذلك إنهم لاحلم الناس عند فتنة، واجبر الناس عند مصيبة، وخير الناس لمساكينهم وضعفائهم ".حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى التُّجِيبِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ، حَدَّثَنِي أَبُو شُرَيْحٍ ، أَنَّ عَبْدَ الْكَرِيمِ بْنَ الْحَارِثِ حَدَّثَهُ، أَنَّ الْمُسْتَوْرِدَ الْقُرَشِيَّ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " تَقُومُ السَّاعَةُ وَالرُّومُ أَكْثَرُ النَّاسِ "، قَالَ: فَبَلَغَ ذَلِكَ عَمْرَو بْنَ الْعَاصِ، فَقَالَ: مَا هَذِهِ الْأَحَادِيثُ الَّتِي تُذْكَرُ عَنْكَ أَنَّكَ تَقُولُهَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟، فَقَالَ لَهُ الْمُسْتَوْرِدُ: قُلْتُ الَّذِي سَمِعْتُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ، فَقَالَ عَمْرٌو: لَئِنْ، قُلْتَ: " ذَلِكَ إِنَّهُمْ لَأَحْلَمُ النَّاسِ عِنْدَ فِتْنَةٍ، وَأَجْبَرُ النَّاسِ عِنْدَ مُصِيبَةٍ، وَخَيْرُ النَّاسِ لِمَسَاكِينِهِمْ وَضُعَفَائِهِمْ ".
عبد الکریم بن حارث نے ابو شریح کو حدیث بیان کی کہ حضرت مستوردقرشی رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: "قیامت آئے گی تورومی (عیسائی) لوگوں میں سب سے زیادہ ہوں گے۔"کہا: حضرت عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ کو یہ خبر پہنچی تو انھوں نے ان سے کہا: یہ کیسی احادیث ہیں جو تمھاری طرف سے بیان کی جارہی ہیں۔کہ تم ان کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہو؟حضرت مستورد قرشی رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے وہی کچھ کہا جو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا: (مستورد رضی اللہ عنہ نے) کہا کہ حضرت عمرو رضی اللہ عنہ نے کہا: اگر تم یہ کہہ رہے ہو (توسنو!) یقیناًوہ آزمائش کے وقت سب لوگوں سے بڑھ کر بردبار ہیں مصیبت پیش آنے پر سب لوگوں سے زیادہ سخت جان ہیں اور اپنے مسکینوں اور کمزوروں کے حق میں سب لوگوں کی نسبت بہترہیں۔
حضرت مستورد قرشی رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا:"قیامت قائم ہوگی جبکہ رومیوں کی اکثریت ہوگی۔یہ حدیث حضرت عمرو بن عاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ تک پہنچی تو انھوں نے حضرت مستورد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہا یہ کیسی احادیث ہیں جو تیرے واسطہ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کی، جارہی ہیں؟ حضرت مستورد رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے انہیں کہا میں وہی بات بیان کرتا ہوں جو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے۔ سو حضرت عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا اگر تم یہ بات کہتے ہو تو اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ فتنہ و آزمائش کے وقت سے سب لوگوں سے زیادہ بردبار ہیں سب سے زیادہ مصیبت تدارک اور ازالہ کرنے والے ہیں اور اپنے مسکینوں اور کمزوروں کے حق میں سب لوگوں سے بہتر ہیں۔