الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
ذکر الہی، دعا، توبہ، اور استغفار
The Book Pertaining to the Remembrance of Allah, Supplication, Repentance and Seeking Forgiveness
18. باب فِي الْأٓدْعِيَةِ
18. باب: دعاؤں کا بیان۔
Chapter: ….
حدیث نمبر: 6910
Save to word اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا ليث ، عن سعيد بن ابي سعيد ، عن ابيه ، عن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، كان يقول: " لا إله إلا الله وحده اعز جنده ونصر عبده وغلب الاحزاب وحده فلا شيء بعده ".حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَانَ يَقُولُ: " لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ أَعَزَّ جُنْدَهُ وَنَصَرَ عَبْدَهُ وَغَلَبَ الْأَحْزَابَ وَحْدَهُ فَلَا شَيْءَ بَعْدَهُ ".
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (دعا کرتے ہوئے یہ) فرمایا کرتے تھے: "اکیلے اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں، اس نے اپنے لشکر کو عزت دی، اپنے بندے کی نصرت کی، اکیلا وہ تمام جماعتوں پر غالب آیا، (وہی آخر ہے) اس کے بعد کچھ نہیں۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا کیا کرتے تھے۔" اللہ کے سوا کوئی بندگی کے لائق نہیں، وہ یکتا ہے، اس نے اپنے لشکر کو قوت بخشی اور اکیلا ہی تمام گروہوں پر غالب آگیا اور اپنے بندہ کی نصرت فرمائی۔ اس کے سوا کچھ نہیں ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2724

   صحيح البخاري4114عبد الرحمن بن صخرلا إله إلا الله وحده أعز جنده ونصر عبده وغلب الأحزاب وحده فلا شيء بعده
   صحيح مسلم6910عبد الرحمن بن صخرلا إله إلا الله وحده أعز جنده ونصر عبده وغلب الأحزاب وحده فلا شيء بعده
صحیح مسلم کی حدیث نمبر 6910 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6910  
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس دعا میں جنگ احزاب کی طرف اشارہ ہے اور لا شيئی بعده کا معنی ہے،
اس کے سوا ہر چیز قابل فنا ہے،
کسی کا وجودو بقا ذاتی نہیں ہے،
صرف اللہ کا وجود اپنا ہے،
جو فنا پذیر نہیں ہے،
باقی سب مخلوق کو وجود اس کی طرف سے ملا ہے اور اس کے باقی رکھنے سے ہی وہ باقی ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6910   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4114  
4114. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ فرمایا کرتے تھے: اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں۔ وہ تنہا ہے۔ اس نے اپنے لشکر کو غالب کیا اور اپنے بندے کی مدد فرمائی۔ اس اکیلے نے کافروں کے لشکر کو مغلوب کیا۔ (وہ باقی ہے اور) اس کے بعد کچھ بھی نہیں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4114]
حدیث حاشیہ:
یہ وہ مبارک الفاظ ہیں جو جنگ احزاب کے خاتمہ پر بطور شکر زبان رسالت مآب ﷺ سے ادا ہوئے۔
اس دفعہ کفار عرب متحدہ محاذ بنا کر مدینہ پر حملہ آور ہوئے تھے مگر اللہ تعالی نے ان کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملادیا اور مسلمانوں کو ان سے بال بال بچا لیا۔
اب بطور یاد گار ان الفاظ کو پڑھنا اور یاد کرنا موجب صد خیر وبرکت ہے۔
خاص طور پر حج کے مقامات پر ان کو زبان سے ادا کرنا ہر حاجی کو بہت اجر وثواب ہے۔
اللہ تعالی ہر مسلمان کو دنیا میں شر سے محفوظ رکھے۔
آمین۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 4114   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4114  
4114. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ فرمایا کرتے تھے: اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں۔ وہ تنہا ہے۔ اس نے اپنے لشکر کو غالب کیا اور اپنے بندے کی مدد فرمائی۔ اس اکیلے نے کافروں کے لشکر کو مغلوب کیا۔ (وہ باقی ہے اور) اس کے بعد کچھ بھی نہیں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4114]
حدیث حاشیہ:
اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو غلبہ دیا اور انھیں فتح وکامرانی عطا فرمائی۔
مسلمانوں کے مقابلے میں کفار کے لشکر کو مغلوب کیا، جنھوں نے مدینہ طیبہ پرچڑھائی کی تھی۔
صرف اللہ تعالیٰ ہی باقی رہنے والا ہے باقی ہر چیز نے فنا سے دوچار ہوتا ہے جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
اس کی ذات کے سوا ہرچیز ہلاک ہونے والی ہے۔
(القصص: 88: 28 وفتح الباري: 508/7)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 4114   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.