وحدثني حجاج بن الشاعر، حدثنا سليمان بن حرب، حدثنا ابن زيد يعني حمادا، قال: قيل لايوب: إن عمرو بن عبيد روى، عن الحسن، قال: لا يجلد السكران من النبيذ، فقال: كذب، انا سمعت الحسن، يقول: يجلد السكران من النبيذ،وحَدَّثَنِي حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ زَيْدٍ يَعْنِي حَمَّادًا، قَالَ: قِيلَ لِأَيُّوبَ: إِنَّ عَمْرَو بْنَ عُبَيْدٍ رَوَى، عَنِ الْحَسَنِ، قَالَ: لَا يُجْلَدُ السَّكْرَانُ مِنَ النَّبِيذِ، فَقَالَ: كَذَبَ، أَنَا سَمِعْتُ الْحَسَنَ، يَقُولُ: يُجْلَدُ السَّكْرَانُ مِنَ النَّبِيذِ،
سلیمان بن حرب نے کہا: ہم سے ابن زید، یعنی حماد نے بیان کیا، کہا: ایوب سے عرض کی گئی: عمرو بن عبید نے حضرت حسن بصری سے روایت بیان کی کہے (کہ انہوں نے) کہا: جسے نبیذ (شراب) سے نشہ ہو جائے اسے کوڑے نہ مارے جائں۔ تو انہوں نے (ایوب سختیانی) نے کہا: اس نے جھوٹ بولا، میں نے (خود) حسن سے سنا، وہ کہتےتھے: جسے نبیذ سے نشہ ہو جائے اسے کوڑے مارے جائیں۔
حماد بن زیدؒ کہتے ہیں: ایوبؒ کو بتایا گیا: کہ عمرو بن عبید، حسن بصریؒ سے نقل کرتا ہے ”کہ نبیذ سے نشہ آنے پر نشئی کو حد (کوڑے) نہیں لگائیں گے۔“ تو انھوں نے کہا: اس نے جھوٹ بولا ہے، میں نے خود حضرت حسنؒ کو یہ کہتے سنا ہے: ”نبیذ سے نشہ آنے پر نشئی کو حد لگائی جائے گی۔“
ترقیم فوادعبدالباقی: 7
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((تحفة الاشراف)) برقم (18447 و 18501)»