الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:2101
2101. حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "نیک ساتھی اور برے ساتھی کی مثال کستوری والےاورلوہار کی بھٹی کی سی ہے کستوری والےکی طرف سے کوئی چیز تجھ سے معدوم نہ ہوگی، تو اس سے کستوری خرید لےگایا اس کی خوشبو پائے گا۔ اس کے برعکس لوہار کی بھٹی تیرا بدن یا تیرا کپڑا جلا دے گی یا تو اس سے بدبو دار ہوا حاصل کرے گا۔ " [صحيح بخاري، حديث نمبر:2101]
حدیث حاشیہ:
(1)
اس حدیث میں برے ساتھی کی صحبت اختیار کرنے کی ممانعت ہے کیونکہ برے لوگوں کا ماحول عموماً دوسروں کو برا بنا دیتا ہے اور نیک اور اچھے لوگوں کی مجلس اختیار کرنے کی ترغیب ہے۔
(2)
اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ کستوری پاک ہے اور اس کی خریدوفروخت جائز ہے۔
دراصل امام حسن بصری رحمہ اللہ اس کی کراہت کے قائل ہیں۔
امام بخاری رحمہ اللہ نے ان کی تردید فرمائی کہ ان کا موقف مبنی برحقیقت نہیں۔
اگرچہ اسے ہرن کے خون سے حاصل کیا جاتا ہے لیکن جب خون کی حالت بدل جائے اور وہ جم کر مہکنے لگے تو وہ حلال اور پاکیزہ بن جاتا ہے۔
(3)
کستوری پاک ہے اور اس کی خریدوفروخت بھی جائز ہے۔
جو لوگ اس کی تجارت کو ناجائز خیال کرتے ہیں اور اسے نجس کہتے ہیں،ان کا موقف مذکورہ حدیث کے پیش نظر محل نظر ہے۔
(فتح الباری: 4/410)
والله اعلم.
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 2101
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5534
5534. سیدناابو موسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”اچھے اور برے دوست کی مثال کستوری اٹھانے والے اور بھٹی پھونکنے والے کی طرح ہے۔ کستوری اٹھانے والا تجھے ہدیہ دے گا یا تو اس سے خرید کر ہے گا یا کم ازکم اس کی عمدہ خوشبو سے محظوظ ہو گا۔ اور بھٹی دھونکنے والا تیرے کپڑے جلا دے گا یا کم ازکم تجھے اس کے پاس بیٹھنے سے ناگوار بو اور دھواں پہینچے گا۔“ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5534]
حدیث حاشیہ:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس حدیث میں کستوری کی تعریف کی ہے اور اسے اچھے دوست سے تشبیہ دی ہے اگر مشک پلید ہوتا تو خباثت سے ہوتا، اسے قدر کی نگاہ سے نہ دیکھا جاتا۔
امام بخاری رحمہ اللہ نے اس حدیث سے کستوری کے پاک ہونے پر استدلال کیا ہے، اس لیے آپ نے اچھے اور نیک ساتھی کو کستوری اٹھانے والے سے تشبیہ دی ہے۔
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 5534