ابو عوانہ اور ہشام دونوں نے قتادہ سے، انھوں نے زرارہ بن اوفیٰ سے، انھوں نے حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے، انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ حدیث (ان الفاظ میں) روایت کی: "اس امت کے بہترین لوگ اس دور کے ہیں جس میں مجھے ان میں بھیجاگیا ہے، پھر وہ جوان کےساتھ (کے دور میں) ہوں گے۔"۔۔۔ابو عوانہ کی حدیث میں مزید یہ ہے کہ (حضرت عمران رضی اللہ عنہ نے) کہا: اللہ زیادہ جاننے والا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تیسرے (دور) کا ذکر کیا یا نہیں، جس طرح حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سےزہدم کی روایت کردہ حدیث ہے۔اور قتادہ سے ہشام کی روایت کردہ حدیث میں یہ الفاظ زائد ہیں: " وہ قسمیں کھائیں گے جبکہ ان سے قسم کھانے کا مطالبہ نہیں کیا جائے گا۔"
حضرت عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہی روایت بیان کرتے ہیں،"اس اُمت کی بہترین قرن وہ ہے،جس میں مبعوث کیاگیاہے،پھر جو لوگ ان سے متصل ہوں گے۔"ابوعوانہ کی روایت میں یہ اضافہ ہے،انہوں نے کہا،اللہ ہی خوب جانتا ہے،آپ نے تیسری قرن کا ذکر فرمایا یانہیں،ہشام،قتادہ سے یہ اضافہ کرتے ہیں،"وہ قسم اُٹھائیں گے اور ان سے قسم کامطالبہ نہیں کیاگیا ہوگا۔"