حدثنا حدثنا إسحاق بن إبراهيم الحنظلي ، واحمد بن عبدة واللفظ لإسحاق، قالا: اخبرنا سفيان ، عن عمرو ، عن جابر بن عبد الله ، قال: " فينا نزلت: إذ همت طائفتان منكم ان تفشلا والله وليهما سورة آل عمران آية 122 بنو سلمة، وبنو حارثة، وما نحب انها لم تنزل لقول الله عز وجل: والله وليهما سورة آل عمران آية 122 ".حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ ، وَأَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ وَاللَّفْظُ لِإِسْحَاقَ، قَالَا: أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: " فِينَا نَزَلَتْ: إِذْ هَمَّتْ طَائِفَتَانِ مِنْكُمْ أَنْ تَفْشَلا وَاللَّهُ وَلِيُّهُمَا سورة آل عمران آية 122 بَنُو سَلِمَةَ، وَبَنُو حَارِثَةَ، وَمَا نُحِبُّ أَنَّهَا لَمْ تَنْزِلْ لِقَوْلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ: وَاللَّهُ وَلِيُّهُمَا سورة آل عمران آية 122 ".
عمرو (بن دینار) نے حضرت جا بر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: یہ آیت ہمارے بارے میں نازل ہو ئی "جب تم میں سے دوجماعتوں نے پیچھے ہٹنے کا ارادہ کیا اور اللہ ان دونوں کا مدد گا ر تھا "یہ آیت بنوسلمہ اور بنو حارثہ کے متعلق نازل ہو ئی (اس کے اندر) اللہ کے اس فر ما ن: "اللہ ان دونوں (جماعتوں) کا مددگار تھا"کی بنا پر ہمیں یہ بات پسند نہیں کہ یہ آیت نال نہ ہو ئی ہوتی۔
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،یہ آیت ہمارے بارے میں نازل ہوئی ہے،"جب تم میں سے دو گروہوں نے بزدلی کاارادہ کیا،حالانکہ اللہ ان کا مددگار تھا،یعنی بنوسلمہ اور بنو حارثہ اور ہم یہ نہیں چاہتے تھے،یہ آیت نہ اتاری جاتی،کیونکہ اللہ بزرگ وبرتر کافرمان ہے،اللہ ان کاحمایتی ہے۔
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6413
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: یہ آیت انصار کے دو قبائل بنو سلمہ، جو حضرت جابر کا خزرجی قبیلہ ہے اور بنو حارثہ جو اوس خاندان ہے کے بارے میں اس وقت اتری، جبکہ انہوں نے دیکھا، عبداللہ بن ابی، اپنی جماعت کے ساتھ مسلمانوں کا ساتھ چھوڑ گیا ہے، جس کی وجہ سے مسلمانوں کی تعداد کم ہو گئی ہے تو ان کے اندر کوتاہ ہمتی پیدا ہونے لگی، لیکن اللہ نے ان کے پاؤں جما دئیے، یہ غزوہ اُحد کا واقعہ ہے۔