صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر

صحيح مسلم
انبیائے کرام علیہم السلام کے فضائل
The Book of Virtues
37. باب تَوْقِيرِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتَرْكِ إِكْثَارِ سُؤَالِهِ عَمَّا لاَ ضَرُورَةَ إِلَيْهِ أَوْ لاَ يَتَعَلَّقُ بِهِ تَكْلِيفٌ وَمَا لاَ يَقَعُ وَنَحْوِ ذَلِكَ:
37. باب: بے ضرورت مسئلے پوچھنا منع ہے۔
Chapter: Respecting Him And Not Asking Him Unnecessary Questions
حدیث نمبر: 6119
Save to word اعراب
حدثنا محمود بن غيلان ، ومحمد بن قدامة السلمي ، ويحيى بن محمد اللؤلئي والفاظهم متقاربة، قال محمود: حدثنا النضر بن شميل ، وقال الآخران: اخبرنا النضر، اخبرنا شعبة ، حدثنا موسى بن انس ، عن انس بن مالك ، قال: بلغ رسول الله صلى الله عليه وسلم عن اصحابه شيء، فخطب، فقال: " عرضت علي الجنة والنار، فلم ار كاليوم في الخير والشر، ولو تعلمون ما اعلم لضحكتم قليلا، ولبكيتم كثيرا "، قال: فما اتى على اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم يوم اشد منه، قال: غطوا رءوسهم ولهم خنين، قال: فقام عمر، فقال: رضينا بالله ربا، وبالإسلام دينا، وبمحمد نبيا، قال: فقام ذاك الرجل، فقال: من ابي، قال: ابوك فلان، فنزلت: يايها الذين آمنوا لا تسالوا عن اشياء إن تبد لكم تسؤكم سورة المائدة آية 101.حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ السُّلَمِيُّ ، ويحيى بن محمد اللؤلئي وألفاظهم متقاربة، قَالَ مَحْمُودٌ: حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ ، وقَالَ الْآخَرَانِ: أَخْبَرَنَا النَّضْرُ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ أَنَسٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: بَلَغَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَصْحَابِهِ شَيْءٌ، فَخَطَبَ، فَقَالَ: " عُرِضَتْ عَلَيَّ الْجَنَّةُ وَالنَّارُ، فَلَمْ أَرَ كَالْيَوْمِ فِي الْخَيْرِ وَالشَّرِّ، وَلَوْ تَعْلَمُونَ مَا أَعْلَمُ لَضَحِكْتُمْ قَلِيلًا، وَلَبَكَيْتُمْ كَثِيرًا "، قَالَ: فَمَا أَتَى عَلَى أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمٌ أَشَدُّ مِنْهُ، قَالَ: غَطَّوْا رُءُوسَهُمْ وَلَهُمْ خَنِينٌ، قَالَ: فَقَامَ عُمَرُ، فَقَالَ: رَضِينَا بِاللَّهِ رَبًّا، وَبِالْإِسْلَامِ دِينًا، وَبِمُحَمَّدٍ نَبِيًّا، قَالَ: فَقَامَ ذَاكَ الرَّجُلُ، فَقَالَ: مَنْ أَبِي، قَالَ: أَبُوكَ فُلَانٌ، فَنَزَلَتْ: يَأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لا تَسْأَلُوا عَنْ أَشْيَاءَ إِنْ تُبْدَ لَكُمْ تَسُؤْكُمْ سورة المائدة آية 101.
نضر بن شمیل نے کہا: ہمیں شعبہ نے خبر دی، انھوں نے کہا: ہمیں موسیٰ بن انس نے حضرت انس بن ما لک رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے ساتھیوں کے بارے میں کوئی بات پہنچی تو آپ نے خطبہ ارشاد فرمایا, اور کہا: " جنت اور دوزخ کو میرے سامنے پیش کیا گیا۔میں نے خیر اور شر کے بارے میں آج کے دن جیسی (تفصیلا ت) کبھی نہیں دیکھیں۔جو میں جا نتا ہوں، اگر تم (بھی) جان لو تو ہنسو کم اور روؤزیادہ۔" (حضرت انس رضی اللہ عنہ نے) کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ پر اس سے زیادہ سخت دن کبھی نہیں آیا۔کہا: انھوں نے اپنے سر ڈھانپ لیے اور ان کے رونے کی آوازیں آنے لگیں۔کہا: تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ کھڑے ہو ئے اور کہا: ہم اللہ کے رب ہو نے، اسلام کے دین ہو نے اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نبی ہو نے پر راضی ہیں۔کہا: ایک آدمی کھڑا ہو گیا اور پو چھا: میرا باپ کون تھا؟آپ نے فرمایا: " تمھارا باپ فلا ں تھا"اس پر آیت اتری: "اے ایمان لا نے والو! ان چیزوں کے بارے میں سوال نہ کرو جو اگر تمھارے سامنے ظاہر کر دی جا ئیں تو تمھیں دکھ پہنچائیں۔"
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک اپنے ساتھیوں کی کوئی بات پہنچی تو آپ نے خطبہ دیا اور فرمایا: مجھ پر جنت اور جہنم پیش کی گئیں، سو میں نے آج جیسا اچھا اور برا منظر نہیں دیکھا اور اگر تم وہ جان لو، جو میں جانتا ہوں تو ہنسو کم (بالکل نہ ہنسو) اور زیادہ روؤ، (روتے رہو۔) حضرت انس کہتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھیوں پر اس سے زیادہ سنگین دن نہیں آیا، انہوں نے اپنے سر ڈھانپ لیے اور ہچکیاں لے کر رونے لگے، حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے کھڑے ہو کر عرض کیا، ہم اللہ کے رب ہونے پر راضی ہیں اور اسلام کے دستور زندگی اور محمد (صلی اللہ علیہ وسلم ) کے نبی ہونے پر مطمئن ہیں، وہی آدمی کھڑا ہو کر کہنے لگا، میرا باپ کون ہے؟ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تیرا باپ فلاں ہے۔ اس پر یہ آیت اتری، اے ایمان دارو! ایسی چیزوں کے بارے میں سوال نہ کرو، اگر وہ تم پر ظاہر کر دی جائیں تو تمہیں رنج پہنچے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2359

   صحيح البخاري749أنس بن مالكلقد رأيت الآن منذ صليت لكم الصلاة الجنة والنار ممثلتين في قبلة هذا الجدار فلم أر كاليوم في الخير والشر ثلاثا
   صحيح البخاري6468أنس بن مالكأريت الآن منذ صليت لكم الصلاة الجنة والنار ممثلتين في قبل هذا الجدار فلم أر كاليوم في الخير والشر
   صحيح البخاري4621أنس بن مالكلو تعلمون ما أعلم لضحكتم قليلا ولبكيتم كثيرا
   صحيح البخاري6486أنس بن مالكلو تعلمون ما أعلم لضحكتم قليلا ولبكيتم كثيرا
   صحيح مسلم6123أنس بن مالكلم أر كاليوم قط في الخير والشر إني صورت لي الجنة والنار فرأيتهما دون هذا الحائط
   صحيح مسلم6119أنس بن مالكعرضت علي الجنة والنار فلم أر كاليوم في الخير والشر لو تعلمون ما أعلم لضحكتم قليلا ولبكيتم كثيرا
   سنن ابن ماجه4191أنس بن مالكلو تعلمون ما أعلم لضحكتم قليلا ولبكيتم كثيرا

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.