الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4054
4054. حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے اُحد کے دن رسول اللہ ﷺ کو دیکھا کہ آپ کے ہمراہ دو آدمی ہیں جو آپ کی طرف سے لڑائی میں حصہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے سفید لباس زیب تن کر رکھا تھا۔ میں نے انہیں نہ اس سے پہلے کبھی دیکھا تھا اور نہ اس کے بعد کبھی دیکھا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4054]
حدیث حاشیہ:
1۔
صحیح مسلم کی روایت میں صراحت ہے کہ حضرت جبرئیل ؑ اور حضرت میکائیل ؑ تھے۔
(صحیح مسلم، الفضائل، حدیث: 6004۔
(2306)
2۔
اس سے معلوم ہوتا ہے کہ غزوہ احد میں فرشتوں کا نزول ہوا تھا اور انھوں نے باقاعدہ جنگ میں حصہ لیا تھا۔
3۔
اس حدیث میں حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ کی فضیلت ہے۔
انھوں نے فرشتوں کو دیکھا اور انھیں شناخت بھی کیا۔
4۔
بہر حال نزول ملائکہ غزوہ بدر کے ساتھ مختص کرنا محل ہے، جیسا کہ بعض شارحین نے کہا ہے۔
واللہ اعلم۔
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 4054
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5826
5826. حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ جنگ احد کے موقع پر میں نے نبی ﷺ کے دائیں بائیں دو آدمیوں کو دیکھا جو سفید لباس پہنے ہوئے تھے میں انہیں نہ اس سے پہلے کبھی دیکھا اور نہ اس کے بعد دیکھا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5826]
حدیث حاشیہ:
(1)
وہ دو آدمی حضرت جبرائیل اور حضرت میکائیل تھے جیسا کہ ایک حدیث میں صراحت ہے۔
(صحیح مسلم، الفضائل، حدیث: 6004 (2306) (2)
فرشتوں کا سفید لباس میں نظر آنا اس بات کا ثبوت ہے کہ سفید لباس اللہ تعالیٰ کو بہت پسند ہے، خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سفید لباس کی ترغیب دیتے تھے، چنانچہ حدیث میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
”سفید لباس پہنا کرو، بلاشبہ یہ سب سے بہتر لباس ہے، اور اسی میں اپنی میتوں کو کفن دیا کرو۔
“ (سنن أبي داود، اللباس، حدیث: 4061)
اس سے معلوم ہوا سفید لباس پہننا اور میت کو سفید کفن دینا مستحب ہے۔
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 5826