صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح مسلم تفصیلات

صحيح مسلم
معاشرتی آداب کا بیان
The Book of Manners and Etiquette
7. باب الاِسْتِئْذَانِ:
7. باب: اذن چاہنے کے بیان میں۔
Chapter: Seeking Permission To Enter A House
حدیث نمبر: 5634
Save to word اعراب
وحدثنا عبد الله بن عمر بن محمد بن ابان ، حدثنا علي بن هاشم ، عن طلحة بن يحييبهذا الإسناد غير انه، قال: فقال يا ابا المنذر: آنت سمعت هذا من رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ فقال: نعم، فلا تكن يا ابن الخطاب عذابا على اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم، ولم يذكر من قول عمر سبحان الله وما بعده.وحدثنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ أَبَانَ ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ هَاشِمٍ ، عَنْ طَلْحَةَ بْنِ يَحْيَيبِهَذَا الْإِسْنَادِ غَيْرَ أَنَّهُ، قَالَ: فَقَالَ يَا أَبَا الْمُنْذِرِ: آنْتَ سَمِعْتَ هَذَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَقَالَ: نَعَمْ، فَلَا تَكُنْ يَا ابْنَ الْخَطَّابِ عَذَابًا عَلَى أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَلَمْ يَذْكُرْ مِنْ قَوْلِ عُمَرَ سُبْحَانَ اللَّهِ وَمَا بَعْدَهُ.
علی بن ہاشم نے طلحہ بن یحییٰ سے اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی، مگر انھوں نے کہا: تو انھوں (حضرت عمر رضی اللہ عنہ) نے کہا: ابو منذر! (ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کی کنیت) کیا آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ حدیث سنی تھی؟انھوں نے کہا: ہاں، ابن خطاب!تو آپ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کے لیے عذاب نہ بنیں اور انھوں نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا قول: سبحان اللہ اور اس کے بعد کا حصہ ذکر نہیں کیا۔
امام صاحب اپنے ایک اور استاد سے یہی روایت بیان کرتے ہیں فرق یہ ہے اس میں اے ابو منذر (یہ حضرت ابی بن کعب کی کنیت ہے) کیا تو نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ سنا ہے تو انہوں نے کہا ہاں اے ابن الخطاب! تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھیوں کے لیے عذاب نہ بن لیکن اس میں یہ نہیں کہ عمر نے سبحان اللہ اور بعد کا جملہ کہا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2154

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.