الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
لباس اور زینت کے احکام
The Book of Clothes and Adornment
19. بَابُ اسْتِحُبَابِ لُبْسِ النَّعْلِ فَي الْيُمْنٰي أَوَّلْا ، وَّالْخَلْعِ مِنَ الْيُسْرٰي أَوَّلٓا ، وَّكَرَاهَةِ الْمَشْيِ فَي نَعْلٍ وَّاحِدَةٍ
19. باب: پہلے داہنا جوتا پہننے اور پہلے بایاں اتارے اور صرف ایک جوتا پہن کر چلنا مکروہ ہے۔
Chapter: It Is Recommended To Put Shoes On The Right Foot First, And To Take Them Off From The Left Foot First, And It Is Disliked To Walk In One Shoe
حدیث نمبر: 5497
Save to word اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وابو كريب ، واللفظ لابي كريب، قالا: حدثنا ابن إدريس ، عن الاعمش ، عن ابي رزين ، قال: خرج إلينا ابو هريرة ، فضرب بيده على جبهته، فقال: الا إنكم تحدثون اني اكذب على رسول الله صلى الله عليه وسلم لتهتدوا واضل الا، وإني اشهد لسمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " إذا انقطع شسع احدكم، فلا يمش في الاخرى حتى يصلحها ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، وَاللَّفْظُ لِأَبِي كُرَيْبٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي رَزِينٍ ، قال: خَرَجَ إِلَيْنَا أَبُو هُرَيْرَةَ ، فَضَرَبَ بِيَدِهِ عَلَى جَبْهَتِهِ، فَقَالَ: أَلَا إِنَّكُمْ تَحَدَّثُونَ أَنِّي أَكْذِبُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِتَهْتَدُوا وَأَضِلَّ أَلَا، وَإِنِّي أَشْهَدُ لَسَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " إِذَا انْقَطَعَ شِسْعُ أَحَدِكُمْ، فَلَا يَمْشِ فِي الْأُخْرَى حَتَّى يُصْلِحَهَا ".
ابن ادریس نے اعمش سے، انھوں نے ابو رزین سے روایت کی، کہا: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ ہمارے پاس آئے، انھوں نے اپنی پیشانی پر ہاتھ مار کر فرمایا: سنو! کیا تم اس طرح کی باتیں کرتے ہوکہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف باتیں منسوب کرتا ہوں۔تاکہ تم ہدایت پاجاؤ اور میں خود گمراہ ہوجاؤں، سن لو!میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: "جب تم میں سے کسی شخص کے جوتے کا تسمہ ٹوٹ جائے تو وہ اس کو ٹھیک کرنے سے پہلے دوسرے (جوتے) میں نہ چلے۔"
حضرت ابو زرین بیان کرتے ہیں، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ ہماری طرف آئے، پھر اپنی پیشانی پر ہاتھ مار کر کہا، خبردار تم آپس میں باتیں کرتے ہو کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں جھوٹ بولتا ہوں، تاکہ تم راہ یاب ہو جاؤ اور میں راہ راست سے بھٹک جاؤں، سنو! میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے جب تم میں سے کسی کا تسمہ ٹوٹ جائے تو وہ دوسرے جوتے میں، اس کو ٹھیک کرانے تک نہ چلے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2098

   صحيح البخاري5856عبد الرحمن بن صخرلا يمشي أحدكم في نعل واحدة ليحفهما جميعا أو لينعلهما جميعا
   صحيح مسلم5497عبد الرحمن بن صخرإذا انقطع شسع أحدكم فلا يمش في الأخرى حتى يصلحها
   صحيح مسلم5496عبد الرحمن بن صخرلا يمش أحدكم في نعل واحدة لينعلهما جميعا أو ليخلعهما جميعا
   جامع الترمذي1774عبد الرحمن بن صخرلا يمشي أحدكم في نعل واحدة لينعلهما جميعا أو ليحفهما جميعا
   سنن أبي داود4136عبد الرحمن بن صخرلا يمشي أحدكم في النعل الواحدة لينتعلهما جميعا أو ليخلعهما جميعا
   سنن النسائى الصغرى5372عبد الرحمن بن صخرإذا انقطع شسع نعل أحدكم فلا يمش في نعل واحدة حتى يصلحها
   سنن النسائى الصغرى5372عبد الرحمن بن صخرإذا انقطع شسع نعل أحدكم فلا يمش في الأخرى حتى يصلحها
   سنن ابن ماجه3617عبد الرحمن بن صخرلا يمشي أحدكم في نعل واحد لا خف واحد ليخلعهما جميعا أو ليمش فيهما جميعا
   صحيفة همام بن منبه38عبد الرحمن بن صخرإذا انقطع شسع نعل أحدكم أو شراكه فلا يمش في إحداهما بنعل واحدة والأخرى حافية ليحفهما جميعا أو لينعلهما جميعا
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم423عبد الرحمن بن صخرلا يمشين احدكم فى نعل واحدة، لينعلهما جميعا او ليحفهما جميعا
   بلوغ المرام1248عبد الرحمن بن صخرلا يمش احدكم في نعل واحدة ولينعلهما جميعا او ليخلعهما جميعا

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.