روح نے کہا: ہمیں شعبہ نے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں ابو بکر بن حفص نے سالم بن عبداللہ بن عمر سے حدیث بیا ن کی، انھوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ بن خطاب نے آل عطارد کے ایک آدمی (کے کندھوں) پر (بیچنے کےلیے ایک حلہ) دیکھا، جس طرح یحییٰ بن سعید کی ایک حدیث ہے۔، مگر انھوں نے یہ الفاظ کہے: "میں نے اسے تمھارے پاس صرف اس لئے بھیجا تھا کہ تم اس سے فائدہ اٹھاؤ اور اس لئے تمھارے پاس نہیں بھیجا تھا کہ تم (خود) اسے پہنو۔"
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عطارد کے خاندان کے ایک آدمی پر جیسا کہ مذکورہ بالا روایت ہے، ہاں اس میں یہ ہے، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں نے تو تیری طرف صرف اس لیے یہ بھیجا تاکہ اس سے فائدہ اٹھا لو اور میں نے یہ اس لیے نہیں بھیجا کہ تم اسے پہن لو۔“