صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح مسلم تفصیلات

صحيح مسلم
امور حکومت کا بیان
The Book on Government
52. باب فَضْلِ الرَّمْيِ وَالْحَثِّ عَلَيْهِ وَذَمِّ مَنْ عَلِمَهُ ثُمَّ نَسِيَهُ:
52. باب: تیراندازی کی فضیلت کے بیان میں اور اس شخص کی مذمت کے بیان میں جس نے سیکھ کر بھلا دیا۔
Chapter: The virtue of Shooting and Encouragement to learn it, and criticism of the one who learns it and then forgets it
حدیث نمبر: 4948
Save to word اعراب
وحدثناه داود بن رشيد ، حدثنا الوليد ، عن بكر بن مضر ، عن عمرو بن الحارث ، عن ابي علي الهمداني ، قال: سمعت عقبة بن عامر ، عن النبي صلى الله عليه وسلم بمثله.وحَدَّثَنَاه دَاوُدُ بْنُ رُشَيْدٍ ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ ، عَنْ بَكْرِ بْنِ مُضَرَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ ، عَنْ أَبِي عَلِيٍّ الْهَمْدَانِيِّ ، قَالَ: سَمِعْتُ عُقْبَةَ بْنَ عَامِرٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ.
حارث بن یعقوب نے عبدالرحمٰن بن شماسہ سے روایت کی کہ فُقَیم لخمی نے حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے کہا: آپ (تیر چھوڑنے اور جا لگنے کے) ان دو نشانوں کے درمیان چکر لگاتے ہیں جبکہ آپ بوڑھے ہیں اور یہ آپ کے لیے باعث مشقت بھی ہے۔ حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ نے کہا: اگر میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک بات نہ سنی ہوتی تو میں یہ تکلیف نہ اٹھاتا۔ حارث نے کہا: میں نے ابن شماسہ سے پوچھا: وہ بات کیا ہے؟ انہوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا: "جس شخص نے تیر اندازی سیکھی، پھر اس کو ترک کر دیا، وہ ہم میں سے نہیں ہے۔" یا (فرمایا:) "اس نے نافرمانی کی۔"
یہی روایت امام صاحب اپنے ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1918

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

صحیح مسلم کی حدیث نمبر 4948 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 4948  
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
آپ کی پیش گوئی کے مطابق مسلمانوں کو جلد ہی فتوحات حاصل ہونے والی تھیں اور رومی لوگ بہت بڑے تیر انداز تھے،
اس لیے مسلمانوں کے لیے ضروری تھا،
وہ تیر اندازی میں مہارت پیدا کرتے،
تاکہ رومیوں سے جنگوں میں،
اس سے صحیح فائدہ اٹھا سکتے اور اصل اعتماد اور بھروسہ مسلمان کا اللہ تعالیٰ پر ہو گا،
وہی مسلمانوں کو دشمن کے شر سے محفوظ فرماتا ہے اور تیر اندازی کو لهو (کھیل،
تماشہ)

سے تعبیر کیا گیا ہے تاکہ اس کی طرف میلان میں آسانی پیدا ہو۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 4948   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.