وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، اخبرنا جرير ، عن منصور ، عن ابي وائل ، عن ابي موسى الاشعري ، ان رجلا سال رسول الله صلى الله عليه وسلم عن القتال في سبيل الله عز وجل، فقال: الرجل يقاتل غضبا، ويقاتل حمية، قال: فرفع راسه إليه، وما رفع راسه إليه إلا انه كان قائما، فقال: " من قاتل لتكون كلمة الله هي العليا فهو في سبيل الله ".وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ ، عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ ، أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْقِتَالِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ، فَقَالَ: الرَّجُلُ يُقَاتِلُ غَضَبًا، وَيُقَاتِلُ حَمِيَّةً، قَالَ: فَرَفَعَ رَأْسَهُ إِلَيْهِ، وَمَا رَفَعَ رَأْسَهُ إِلَيْهِ إِلَّا أَنَّهُ كَانَ قَائِمًا، فَقَالَ: " مَنْ قَاتَلَ لِتَكُونَ كَلِمَةُ اللَّهِ هِيَ الْعُلْيَا فَهُوَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ ".
منصور نے ابووائل سے، انہوں نے حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اللہ کی راہ میں جنگ کرنے کے متعلق سوال کیا اور کہا: ایک شخص غصے کی وجہ سے جنگ کرتا ہے، ایک شخص (قومی) حمیت کی بنا پر جنگ کرتا ہے۔ کہا: تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی طرف اپنا سر مبارک اٹھایا اور صرف اس لیے اٹھایا کہ وہ آدمی کھڑا ہوا تھا اور فرمایا: "جو شخص اس لیے لڑا کہ اللہ کا کلمہ سب سے اونچا ہو، وہی اللہ کی راہ میں (لڑنے والا) ہے۔"
حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اللہ عزوجل کی راہ میں لڑنے کے بارے میں سوال کیا، پوچھا، ایک آدمی غصہ میں آ کر لڑتا ہے اور خاندانی حمیت کی خاطر لڑتا ہے تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی طرف سر اٹھایا اور آپ نے سر صرف اس لیے اٹھایا، کیونکہ وہ کھڑا ہوا تھا، تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو اس لیے لڑتا ہے کہ اللہ کا بول ہی بالا ہو، تو وہی فی سبیل اللہ لڑتا ہے۔“