وحدثنا يحيى بن يحيى ، اخبرنا هشيم ، عن يحيى بن سعيد ، عن بشير بن يسار ، ان رجلا من الانصار من بني حارثة يقال له عبد الله بن سهل بن زيد، انطلق هو وابن عم له يقال له محيصة بن مسعود بن زيد، وساق الحديث بنحو حديث الليث إلى قوله فوداه رسول الله صلى الله عليه وسلم من عنده، قال يحيى : فحدثني بشير بن يسار ، قال: اخبرني سهل بن ابي حثمة ، قال: لقد ركضتني فريضة من تلك الفرائض بالمربد،وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ ، أَنَّ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ مِنْ بَنِي حَارِثَةَ يُقَالُ لَهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَهْلِ بْنِ زَيْدٍ، انْطَلَقَ هُوَ وَابْنُ عَمٍّ لَهُ يُقَالُ لَهُ مُحَيِّصَةُ بْنُ مَسْعُودِ بْنِ زَيْدٍ، وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِنَحْوِ حَدِيثِ اللَّيْثِ إِلَى قَوْلِهِ فَوَدَاهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عِنْدِهِ، قَالَ يَحْيَى : فَحَدَّثَنِي بُشَيْرُ بْنُ يَسَارٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سَهْلُ بْنُ أَبِي حَثْمَةَ ، قَالَ: لَقَدْ رَكَضَتْنِي فَرِيضَةٌ مِنْ تِلْكَ الْفَرَائِضِ بِالْمِرْبَدِ،
ہشیم نے یحییٰ بن سعید سے، انہوں نے بشیر بن یسار سے روایت کی کہ انصار میں سے بنو حارثہ کا ایک آدمی جسے عبداللہ بن سہل بن زید کہا جاتا تھا اور اس کا چچا زاد بھائی جسے محیصہ بن مسعود بن زید کہا جاتا تھا، سفر پر روانہ ہوئے، اور انہوں نے اس قول تک، لیث کی (حدیث: 4342) کی طرح حدیث بیان کی: "رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے پاس سے اس کی دیت ادا فرما دی۔" یحییٰ نے کہا: مجھے بشیر بن یسار نے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: مجھے سہل بن ابی حثمہ نے خبر دی، انہوں نے کہا: دیت کی ان اونٹنیوں میں سے ایک اونٹنی نے مجھے باڑے میں لات ماری تھی
حضرت بشیر بن یسار سے روایت ہے کہ انصار کے قبیلہ بنو حارثہ کا ایک فرد عبداللہ بن سہل بن زید نامی اپنے چچیرے بھائی جسے محیصہ بن مسعود بن زید کہا جاتا تھا، کے ساتھ گیا، آگے لیث کی پہلی حدیث کی طرح، ”یہاں تک ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے دیت اپنے پاس سے دی“ یحییٰ راوی بیان کرتے ہیں، مجھے بشیر بن یسار نے حضرت سہل بن ابی حثمہ رضی اللہ تعالی عنہ سے بتایا کہ دیت میں مقرر کردہ اونٹنیوں میں سے ایک اونٹنی نے مجھے باڑے میں لات ماری۔