اسود بن یزید سے روایت ہے، انہوں نے کہا: لوگوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس ذکر کیا کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ وصی (جسے وصیت کی جائے) تھے۔ تو انہوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں کب وصیت کی؟ بلاشبہ آپ کو اپنے سینے سے۔۔ یا کہا: اپنی گود سے۔۔ سہارا دینے والی میں تھی، آپ نے برتن منگوایا، اس کے بعد آپ (کمزوری سے) میری گود ہی میں جھک گئے اور مجھے پتہ بھی نہ چلا کہ آپ کی وفات ہو گئی، تو آپ نے انہیں کب وصیت کی
اسود بن یزید بیان کرتے ہیں، لوگوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے بیان کیا کہ حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کے بارے میں آپصلی اللہ علیہ وسلم نے وصیت فرمائی تھی، تو انہوں نے کہا، انہیں کب وصیت کی؟ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے سینے کا سہارا دیا ہوا تھا، یا کہنے لگیں، آپصلی اللہ علیہ وسلم میری گود میں ٹیک لگائے ہوئے تھے، تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے تھال منگوایا اور میری گود میں گر گئے، اور مجھے پتہ نہ چل سکا، کہ آپصلی اللہ علیہ وسلم فوت ہو گئے ہیں، تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں کب وصیت کی؟