شعبہ نے سماک سے اسی سند کے ساتھ اسی کے ہم معنی حدیث بیان کی اور انہوں نے یہ بیان نہیں کیا: "اس کے بعد ایک تہائی (کی وصیت) جائز ٹھہری
امام صاحب اپنے دو اساتذہ سے سماک ہی کی سند سے مذکورہ روایت بیان کرتے ہیں، لیکن اس میں اس کا ذکر نہیں ہے، اس کے بعد تہائی کی وصیت جائز ٹھہری۔