صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح مسلم تفصیلات

صحيح مسلم
سیرابی اور نگہداشت کے عوض پھل وغیرہ میں حصہ داری اور زمین دے کر بٹائی پر کاشت کرانا
The Book of Musaqah
2. باب فَضْلِ الْغَرْسِ وَالزَّرْعِ:
2. باب: درخت لگانے کی اور کھیتی کی فضیلت۔
Chapter: The Virtue of Planting and Cultivating
حدیث نمبر: 3969
Save to word اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا ليث . ح وحدثنا محمد بن رمح ، اخبرنا الليث ، عن ابي الزبير ، عن جابر : ان النبي صلى الله عليه وسلم دخل على ام مبشر الانصارية في نخل لها، فقال لها النبي صلى الله عليه وسلم: " من غرس هذا النخل امسلم ام كافر؟ "، فقالت: بل مسلم، فقال: " لا يغرس مسلم غرسا ولا يزرع زرعا، فياكل منه إنسان، ولا دابة، ولا شيء، إلا كانت له صدقة ".حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ : أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَى أُمِّ مُبَشِّرٍ الْأَنْصَارِيَّةِ فِي نَخْلٍ لَهَا، فَقَالَ لَهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ غَرَسَ هَذَا النَّخْلَ أَمُسْلِمٌ أَمْ كَافِرٌ؟ "، فَقَالَتْ: بَلْ مُسْلِمٌ، فَقَالَ: " لَا يَغْرِسُ مُسْلِمٌ غَرْسًا وَلَا يَزْرَعُ زَرْعًا، فَيَأْكُلَ مِنْهُ إِنْسَانٌ، وَلَا دَابَّةٌ، وَلَا شَيْءٌ، إِلَّا كَانَتْ لَهُ صَدَقَةٌ ".
محمد بن عبدالرحمٰن نے نافع سے، انہوں نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے خیبر کے نخلستان اور زمینیں اس شرط پر خیبر کے یہودیوں کے سپرد کیں کہ وہ اپنے اموال لگا کر اس (کی زمینوں اور باغوں کی دیکھ بھال اور کھیتی باڑی) کا کام کاج کریں گے اور اس کی پیداوار کا آدھا حصہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہو گا
حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک انصاری عورت ام مبشر نامی کے پاس اس کے نخلستان میں تشریف لے گئے، اور آپصلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے دریافت فرمایا: یہ کھجور کے درخت کس نے لگائے ہیں؟ کیا وہ مسلمان تھا یا کافر؟ اس نے جواب دیا، کہ وہ مسلمان تھا، تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو مسلمان بھی پودا لگاتا ہے، یا کوئی پیداوار کاشت کرتا ہے، پھر اس سے کوئی انسان یا کوئی حیوان، جاندار یا کوئی چیز کھاتی ہے تو وہ اس کے لیے صدقہ بنتا ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1552

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.