ابوتیاح سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے عبداللہ بن حارث سے سنا، وہ حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کر رہے تھے، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مانند روایت کی۔ امام مسلم بن حجاج رحمۃ اللہ علیہ نے کہا: حضرت حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ کعبہ کے اندر پیدا ہوئے تھے اور انہوں نے 120 سال زندگی پائی
امام صاحب اپنے استاد عمرو بن علی کی دوسری سند سے بھی مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں۔اور امام مسلم بن حجاج فرماتے ہیں: حضرت حکیم بن حزام رضی اللہ تعالی عنہ کعبہ میں پیدا ہوئے تھے اور ایک سو بیس سال تک زندہ رہے۔
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 3859
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: سامان کی خرید و فروخت میں اگر بائع اور مشتری دونوں سچ بولیں، بائع مشتری کو سامان کی صحیح صورت و کیفیت اور کوالٹی سے آگاہ کرے اور مشتری، قیمت صحیح صحیح ادا کرے اور دونوں اگر سامان یا قیمت (نقدی) میں کوئی عیب و نقص ہو تو اس کو بیان کر دیں، تو یہ سودا ان کے لیے برکت کا باعث ہو گا، اس کے برعکس اگر وہ جھوٹ بولیں گے اور اپنی اپنی چیز کے عیب و نقص کو چھپائیں گے تو سودے میں برکت نہیں رہے گی۔ اس حدیث کے راوی حضرت حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ، حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کے بھتیجے ہیں جو حادثہ فیل سے تیرہ سال پہلے کعبہ کے اندر پیدا ہوئے تھے اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت نبوت سے پہلے ہی سے آپ سے تعلق خاطر رکھتے تھے، جو آپ کے دعویٰ نبوت کے بعد بھی برقرار رہے، لیکن وہ مسلمان فتح مکہ کے سال ہوئے، اور وہ قریش کی پارلیمنٹ ہاؤس کے منتظم تھے۔