وحدثناه قتيبة بن سعيد ، حدثنا سفيان ، عن عمرو ، عن جابر بن عبد الله ، قال: قال لي رسول الله صلى الله عليه وسلم: " هل نكحت يا جابر "، وساق الحديث إلى قوله: امراة تقوم عليهن وتمشطهن، قال: اصبت ولم يذكر ما بعده.وحدثناه قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حدثنا سُفْيَانُ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " هَلْ نَكَحْتَ يَا جَابِرُ "، وَسَاقَ الْحَدِيثَ إِلَى قَوْلِهِ: امْرَأَةً تَقُومُ عَلَيْهِنَّ وَتَمْشُطُهُنَّ، قَالَ: أَصَبْتَ وَلَمْ يَذْكُرْ مَا بَعْدَهُ.
سفیان نے ہمیں عمرو سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے پوچھا: "جابر! کیا تم نے نکاح کر لیا ہے؟" اور آگے یہاں تک بیان کیا: ایسی عورت جو اُن کی نگہداشت کرے اور ان کی کنگھی کرے، آپ نے فرمایا: "تم نے ٹھیک کیا۔" اور انہوں نے اس کے بعد والا حصہ بیان نہیں کیا
یہی روایت امام صاحب اپنے ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا: ”اے جابر! تو نے نکاح کر لیا ہے؟“ لیکن روایت صرف یہاں تک بیان کی ہے۔ ایسی عورت لاؤں جو ان کی دیکھ بھال کرے اور انہیں کنگھی کرے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تو نے ٹھیک کام کیا۔“ بعد والا حصہ بیان نہیں کیا۔