عبدالرزاق نے ابن جریج سے اسی سند کے ساتھ روایت کی اور یہ اضافہ کیا کہ عطاء نے کہا: وہ ان سب میں سے، آخر میں فوت ہونے والی (میمونہ رضی اللہ عنہا) تھیں، وہ مدینہ میں فوت ہوئیں
امام صاحب اپنے ایک اور استاد سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں جس میں یہ اضافہ ہے عطاء نے کہا۔ وہ سب سے آخر میں فوت ہوئی تھیں اور انہوں نے مدینہ میں وفات پائی تھی۔
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 3634
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: حضرت میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی وفات مدینہ میں قرار دینا کسی راوی کا وہم ہے۔ کیونکہ سرف جگہ مکہ مکرمہ سے نو میل کے فاصلہ پر اب بھی موجود ہے اور حضرت میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی قبر بھی وہاں موجود ہے۔