ابواحوص نے ہمیں اشعث سے حدیث بیان کی، انہوں نے اپنے والد سے، اور انہوں نے مسروق سے روایت کی، انہوں نے کہا: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے ہاں تشریف لائے جبکہ میرے پاس ایک آدمی بیٹھا ہوا تھا۔ یہبات آپ پر گراں گزری، اور میں نے آپ کے چہرے پر غصہ دیکھا، کہا: تو میں نے عرض کی: اللہ کے رسول! یہ رضاعت (کے رشتے سے) میرا بھائی ہے، کہا: تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " (تم خواتین) اپنے رضاعی بھائیوں (کے معاملے) کو دیکھ لیا کرو (اچھی طرح غور کر لیا کرو) کیونکہ رضاعت بھوک ہی سے (معتبر) ہے
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس اس وقت تشریف لائے جبکہ ایک آدمی میرے پاس بیٹھا ہوا تھا۔ تو یہ چیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ناگوار گزری اور میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے پر غصہ کے آثار دیکھے۔ تو میں نے عرض کی، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! یہ میرا رضاعی بھائی ہے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنے رضاعی بھائیوں کے بارے میں غور و فکر کر لیا کرو، رضاعت وہی معتبر ہے جو بھوک کو ختم کرتی ہو۔“