سفیان بن عیینہ نے ہمیں زہری سے حدیث بیان کی، انہوں نے عروہ سے، انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، انہوں نے کہا: میرے پاس میرے رضاعی چچا افلح بن ابی قعیس آئے، (آگے) امام مالک رحمۃ اللہ علیہ کی حدیث کے ہم معنی بیان کیا اور یہ اضافہ کیا: (عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا:) میں نے عرض کی: مجھے تو عورت نے دودھ پلایا ہے، مرد نے نہیں پلایا۔ آپ نے فرمایا: "تیرے دونوں ہاتھ یا تیرا دایاں ہاتھ خاک آلود ہو
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں کہ میرا رضاعی چچا، افلح بن ابی قعیس آیا۔ آ گے مذکورہ بالا روایت بیان کی، اور اس میں یہ اضافہ ہے۔ میں نے کہا، مجھے تو بس عورت نے دودھ پلایا ہے۔ مرد نے تو دودھ نہیں پلایا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تیرے دونوں ہاتھ یا دایاں ہاتھ خاک آلود ہو۔“(دودھ میں خاوند کی تاثیر ہے۔)“
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 3572
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: اس حدیث میں افلح کو ابوقعیس کا بیٹا بتایا گیا ہے، یہ راوی کا وہم ہے، ان ابوالقعیس، افلح کا بھائی ہے، جیسا کہ اگلی روایت میں آ رہا ہے اور پیچھے بھی گزر چکا ہے۔