الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
حج کے احکام و مسائل
The Book of Pilgrimage
85. باب فَضْلِ الْمَدِينَةِ وَدُعَاءِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهَا بِالْبَرَكَةِ وَبَيَانِ تَحْرِيمِهَا وَتَحْرِيمِ صَيْدِهَا وَشَجَرِهَا وَبَيَانِ حُدُودِ حَرَمِهَا:
85. باب: مدینہ منورہ کی فضیلت اور اس میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی برکت کی دعا اور اس کی حرمت اور اس کے شکار، اور درخت کاٹنے کی حرمت، اور اس کے حدود حرم کا بیان۔
Chapter: The virtue of Al-Madinah and the Prophet's Prayer for it to be blessed. Its sanctity and the sanctity of its game and trees. The Boundaries of its sanctuary
حدیث نمبر: 3333
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، ومحمد بن رافع ، وعبد بن حميد ، قال إسحاق: اخبرنا عبد الرزاق ، حدثنا معمر ، عن الزهري ، عن سعيد بن المسيب ، عن ابي هريرة ، قال: " حرم رسول الله صلى الله عليه وسلم ما بين لابتي المدينة، قال ابو هريرة: فلو وجدت الظباء ما بين لابتيها ما ذعرتها، وجعل اثني عشر ميلا حول المدينة حمى ".وحدثنا إِسْحَاقَ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، وَعَبْدُ بْنُ حميد ، قَالَ إِسْحَاقَ: أَخْبَرَنا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، حدثنا مَعْمَرٌ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: " حَرَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا بَيْنَ لَابَتَيِ الْمَدِينَةِ، قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ: فَلَوْ وَجَدْتُ الظِّبَاءَ مَا بَيْنَ لَابَتَيْهَا مَا ذَعَرْتُهَا، وَجَعَلَ اثْنَيْ عَشَرَ مِيلًا حَوْلَ الْمَدِينَةِ حِمًى ".
معمر نے ہمیں زہری سے حدیث بیان کی انھوں نے سعید بن مسیب سے انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ کے دو سیاہ پتھروں والے میدانوں کے درمیانی حصے کو حرم قرار دیا ہے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: اگر میں ان دو سیاہ پتھریلے میدانوں کے درمیان ہرنیوں کو پاؤں تو میں انھیں ہراساں نہیں کروں گا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ کے اردگرد بارہ میل کا علاقہ محفوظ چراگاہ قراردیا ہے۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ کے دونوں حروں کے درمیانی علاقہ کو حرمت والا قرار دیا ہے، ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں، تو اگر میں اس کے دونوں حروں کے درمیان ہرنیوں کو پاؤں تو انہیں ہراساں یا خوف زدہ نہیں کروں گا، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ کے گرد بارہ (12) میل کے علاقہ کو حمیٰ (ممنوعہ علاقہ جس میں نہ کوئی درخت کاٹا جا سکتا ہے، اور نہ کسی جانور کا شکار کیا جا سکتا ہے) قرار دیا ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1372

   صحيح البخاري1873عبد الرحمن بن صخرما بين لابتيها حرام
   صحيح البخاري1869عبد الرحمن بن صخرحرم ما بين لابتي المدينة على لساني
   صحيح مسلم3332عبد الرحمن بن صخرما بين لابتيها حرام
   صحيح مسلم3330عبد الرحمن بن صخرالمدينة حرم من أحدث فيها حدثا آوى محدثا عليه لعنة الله والملائكة والناس أجمعين لا يقبل منه يوم القيامة عدل ولا صرف
   صحيح مسلم3333عبد الرحمن بن صخرحرم رسول الله ما بين لابتي المدينة
   جامع الترمذي3921عبد الرحمن بن صخرما بين لابتيها حرام
   سنن ابن ماجه3113عبد الرحمن بن صخرحرمت مكة على لسان إبراهيم أحرم ما بين لابتيها
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم638عبد الرحمن بن صخرما بين لابتيها حرام

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.