40. باب: جو آدمی اللہ کے ساتھ شرک کیے بغیر مر گیا اس کے جنتی ہونے، اور جو شرک پر مرا اس کے جہنمی ہونے کا بیان۔
Chapter: The evidence that the one who dies not associating anything with Allah will enter paradise, and the one who dies as idolator will enter the fire
معرور بن سوید نےکہا: میں نے حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے حدیث بیان کرتے ہوئے سنا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” میرے پاس جبریل رضی اللہ عنہ آئے اور مجھے خوش خبری دی کہ آپ کی امت کا جو فرد اس حالت میں مرے گا کہ اس نے اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہرایا، وہ جنت میں داخل ہوگا۔“ میں (ابو ذر) نے کہا: چاہے اس نے زنا کیاہو اور چوری کی ہو؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” اگرچہ اس نے زنا کیا ہو اور چوری کی ہو۔“
حضرت ابو ذر ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میرے پاس جبر ائیلؑ آئے اور مجھے بشارت دی کہ آپؐ کی امت کا جو فرد اس حالت میں مرے گا کہ اس نے اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہرایا ہو گا، تو وہ جنت میں داخل ہوگا۔“ میں نے پوچھا: اگرچہ اس نے زنا اور چوری کا ارتکاب کیا ہو؟ اس نے جواب دیا: ”اگرچہ اس نے زنا اور چوری کی ہو۔“
ترقیم فوادعبدالباقی: 94
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري فى ((صحيحه)) فى الجنائز، باب: فى الجنائز، ومن كان آخر كلامه لَا إِلٰهَ إِلَّا الله بـرقــم (1180) وفي توحيد، باب: كلام الرب مع جبريل، ونداء الله الملائكة برقم (7049) انظر ((التحفة)) برقم (11982)»
ما من عبد قال لا إله إلا الله ثم مات على ذلك إلا دخل الجنة قلت وإن زنى وإن سرق قال وإن زنى وإن سرق قلت وإن زنى وإن سرق قال وإن زنى وإن سرق قلت وإن زنى وإن سرق قال وإن زنى وإن سرق
ما من عبد قال لا إله إلا الله ثم مات على ذلك إلا دخل الجنة قلت وإن زنى وإن سرق قال وإن زنى وإن سرق قلت وإن زنى وإن سرق قال وإن زنى وإن سرق ثلاثا ثم قال في الرابعة على رغم أنف أبي ذر قال فخرج أبو ذر وهو يقول وإن رغم أنف أبي ذر
ما من عبد قال لا إله إلا الله ثم مات على ذلك إلا دخل الجنة قلت وإن زنى وإن سرق قال وإن زنى وإن سرق قلت وإن زنى وإن سرق قال وإن زنى وإن سرق قلت وإن زنى وإن سرق قال وإن زنى وإن سرق على رغم انف ابي ذر وكان ابو ذر إذا حدث بهذا قال وإن رغم انف ابي ذر