وکیع نے اعمش سے اسی سند کے ساتھ یہی حدیث بیان کی۔ فرق یہ ہے کہ وکیع نے (فأبیت..... ” میں نے انکار کیا“ کے بجائے) فعصیت فعلی النار ” میں نے نافرمانی کی تو میرے لیے جہنم (مقدر) ہوئی“ کہا۔
امام صاحبؒ ایک دوسری سند سے یہی روایت بیان کرتے ہیں، اتنا فرق ہے کہ اس میں "ابیتُ" کی بجائے "عَصَیْتُ" ”(میں نے نافرمانی کی) اس لیے میرے لیے آگ ہے۔“
ترقیم فوادعبدالباقی: 81
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (12473)»