لیث نے بکیر سے، انھوں نے بسر بن سعید سے اور انھوں نے ابن ساعدی مالکی سے روایت کی کہ انھوں نے کہا: مجھے حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے صدقے (کی وصولی) کےلئے عامل مقرر کیا، جب میں اس کام سے فارغ ہوا اور انھیں (وصول کردہ) مال لا کر ادا کردیا، تو انھوں نے مجھے کام کی اجرت دینے کا حکم دیا۔میں نے عرض کی: میں نے تو یہ کام محض اللہ کی (رضا کی) خاطر کیا ہے اور میرا اجر اللہ نے دینا ہے۔تو انھوں نے کہا: جو تمھیں دیا جائے اسے لے لو کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں کام کیا تھا، آپ نے مجھے میرے کام کی مزدوری دی تو میں نے بھی تمہاری جیسی بات کہی تو مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب تمھیں تمہارے مانگے بغیر کوئی چیز دی جائے تو کھاؤ اور صدقہ کرو۔"
ابن الساعدی مالکی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ مجھے عمر بن الخطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے صدقہ کی وصولی کے لیے مقرر کیا تو جب میں اس کام سے فارغ ہوا اور انہیں صدقہ کا مال لا کر دے دیا انھوں نے میرے کام کی مزدوری مجھے دینے کا حکم دیا تو میں نے عرض کیا میں نے تو یہ کام عرض کیا میں نے تو یہ کا محض اللہ کی رضا کی خاطر کیا ہے اور میرا اجر اللہ کے پاس ہے تو انھوں نے کہا جو تمھیں دیا جا رہا ہے لے لو کیونکہ میں نے یہ کام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں کیا تھا تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے میرے کام کی مزدوری دینا چاہی تو میں نے بھی تیرے والا جواب دیا (تمھارے والی بات کہی) تو مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تمھیں بغیر مانگے کوئی چیز دی جائے تو اسے استعمال کرو (اور چاہو تو) صدقہ کر دو۔“