ہشا م بن حسان نے حفصہ بنت سیرین سے اور انھوں نے حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشر یف لا ئے اور ہم آپ کی بیٹیوں میں سے ایک کو غسل دے رہی تھیں تو آپ نے فرمایا: "اسے طاق تعداد میں پانچ یا اس سے زائد بار غسل دینا۔ (آگے) ایوب اور عاصم کی حدیث کے ہم معنی (حدیث بیان کی) اس حدیث میں انھوں نے کہا: (ام عطیہ رضی اللہ عنہا نے) کہا: ہم نے ان کے بالوں کو تین تہائیوں میں گو ندھ دیا ان کے سر کے دو نوں طرف اور انکی پیشانی کے بال۔
حضرت ام عطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں: کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشر یف لائے جبکہ ہم آپصلی اللہ علیہ وسلم کی کسی بیٹی کو غسل دے رہے تھے۔ تو آپ نے فرمایا: ”اسے طاق مرتبہ غسل دو، پانچ دفعہ یا اس سے زائد“ جیسا کہ ایوب اور عاصم کی حدیث ہے اس حدیث میں یہ بھی ہے کہ ہم نے ان کے بالوں کے تین حصے کر دیئے، دونوں کنپٹیوں کی طرف اور ایک پیشانی کی طرف۔