وحدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا حماد ، عن ايوب ، عن حفصة ، عن ام عطية بنحوه، غير انه قال: " ثلاثا او خمسا او سبعا او اكثر من ذلك، إن رايتن ذلك "، فقالت حفصة، عن ام عطية: " وجعلنا راسها ثلاثة قرون ".وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ حَفْصَةَ ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ بِنَحْوِهِ، غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ: " ثَلَاثًا أَوْ خَمْسًا أَوْ سَبْعًا أَوْ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكِ، إِنْ رَأَيْتُنَّ ذَلِكِ "، فَقَالَتْ حَفْصَةُ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ: " وَجَعَلْنَا رَأْسَهَا ثَلَاثَةَ قُرُونٍ ".
۔ حماد نے ایوب سے، انھوں نے حفصہ سے اور انھوں نے حجرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا سے اس (سابقہ حدیث) کی طرح روایت بیان کی، اس کے سوا کہ آپ نے فرمایا: "تین، پانچ سات یا اگر تمھاری رائے ہو تو اس سے زائد بار (غسل دینا۔) حفصہ نے ام عطیہ رضی اللہ عنہا سے کہا: ہم نے ان کے سر (کے بالوں) کی تین گندھی ہو ئی لٹیں بنا دیں۔
امام صاحب نےایک دوسری سند سے مذکورہ بالاروایت بیان کی ہے، جس میں یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تین دفعہ یا پانچ دفعہ یا سات دفعہ یا اگر تم مناسب خیال کروتو اس سے زیادہ دفعہ۔“ ام عطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں ہم نے اس کے سر کی تین زلفیں کر دیں۔