الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
جنازے کے احکام و مسائل
The Book of Prayer - Funerals
8. باب فِي الصَّبْرِ عَلَى الْمُصِيبَةِ عِنْدَ الصَّدْمَةِ الأُولَى:
8. باب: مصیبت کے فوری بعد صبر ہی حقیقی صبر ہے۔
Chapter: Patience in bearing calamity when it first strikes
حدیث نمبر: 2140
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا محمد بن المثنى ، حدثنا عثمان بن عمر ، اخبرنا شعبة ، عن ثابت البناني ، عن انس بن مالك ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم: اتى على امراة تبكي على صبي لها، فقال لها: " اتقي الله واصبري "، فقالت: وما تبالي بمصيبتي، فلما ذهب. قيل لها: إنه رسول الله صلى الله عليه وسلم، فاخذها مثل الموت، فاتت بابه فلم تجد على بابه بوابين، فقالت: يا رسول الله، لم اعرفك، فقال: " إنما الصبر عند اول صدمة "، او قال: " عند اول الصدمة ".وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَتَى عَلَى امْرَأَةٍ تَبْكِي عَلَى صَبِيٍّ لَهَا، فَقَالَ لَهَا: " اتَّقِي اللَّهَ وَاصْبِرِي "، فَقَالَتْ: وَمَا تُبَالِي بِمُصِيبَتِي، فَلَمَّا ذَهَبَ. قِيلَ لَهَا: إِنَّهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَخَذَهَا مِثْلُ الْمَوْتِ، فَأَتَتْ بَابَهُ فَلَمْ تَجِدْ عَلَى بَابِهِ بَوَّابِينَ، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، لَمْ أَعْرِفْكَ، فَقَالَ: " إِنَّمَا الصَّبْرُ عِنْدَ أَوَّلِ صَدْمَةٍ "، أَوَ قَالَ: " عِنْدَ أَوَّلِ الصَّدْمَةِ ".
عثمان بن عمر نے کہا: ہمیں شعبہ نے ثابت بنانی کے حوالےسے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت بیان کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک عورت کے پاس آئے جو اپنے بچے (کی موت) پر رورہی تھی تو آپ نے ان سے فرمایا: "اللہ کاتقویٰ اختیار کرواورصبر کرو"اس نے کہا: آپ کو میری مصیبت کی کیاپروا؟جب آپ چلے گئے تو اس کو بتایا گیا کہ وہ (تمھیں صبر کی تلقین کرنے والے) اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم تھے۔تو اس عورت پر موت جیسی کیفیت طاری ہوگئی، وہ آپ کے دروازے پر آئی تو اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دروازے پر دربان نہ پائے۔اس نےکہا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !میں نے (اس وقت) آپ کو نہیں پہچانا تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛" (حقیقی) صبر پہلے صدمے یا صدمے کے آغاز ہی میں ہوتا ہے۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک عورت کے پاس آئے جو اپنے بچے پر رو رہی تھی تو آپ نے ان سے فرمایا:"اللہ سے ڈر کر صبر کر تو اس نے کہا: تمہیں میری مصیبت کی کیا پرواہ؟ جب آپ چلے گئے تو اسے بتایا گیا کہ تجھے نصیحت کرنے والے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم تھے۔تو اس پر موت جیسی کیفیت طاری ہوگئی، (وہ ڈر گئی) وہ آپصلی اللہ علیہ وسلم کے دروازے پر آئی تو اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دروازے پر کوئی دربان نہ تھا۔ (وہ اندر چلی گئی) اور کہنے لگی اے اللہ کےرسول صلی اللہ علیہ وسلم میں نے آپ کو پہچانا نہیں تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: صبر وہی ہے جوچوٹ پڑتے ہی یا پہلی چوٹ پر کیا جائے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 926

   صحيح البخاري7154أنس بن مالكالصبر عند أول صدمة
   صحيح البخاري1283أنس بن مالكالصبر عند الصدمة الأولى
   صحيح البخاري1302أنس بن مالكالصبر عند الصدمة الأولى
   صحيح البخاري1252أنس بن مالكاتقي الله واصبري
   صحيح مسلم2140أنس بن مالكالصبر عند أول صدمة
   صحيح مسلم2139أنس بن مالكالصبر عند الصدمة الأولى
   جامع الترمذي988أنس بن مالكالصبر عند الصدمة الأولى
   جامع الترمذي987أنس بن مالكالصبر في الصدمة الأولى
   سنن أبي داود3124أنس بن مالكالصبر عند الصدمة الأولى
   سنن النسائى الصغرى1870أنس بن مالكالصبر عند الصدمة الأولى
   سنن ابن ماجه1596أنس بن مالكالصبر عند الصدمة الأولى

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.