صحيح مسلم: کتب/ابواب
احادیث
رواۃ الحدیث
سوانح حیات امام مسلم رحمہ اللہ کتاب صحيح مسلم تفصیلات
سورج اور چاند گرہن کے احکام
The Book of Prayer - Eclipses
3. باب مَا عُرِضَ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي صَلاَةِ الْكُسُوفِ مِنْ أَمْرِ الْجَنَّةِ وَالنَّارِ:
3. باب: جنت اور جہنم میں سے کسوف کے وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کیا کچھ پیش کیا گیا؟
Chapter: What Was Shown To The Prophet Of Paradise And Hell During The Eclipse Prayer
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وابو كريب ، قالا: حدثنا ابو اسامة ، عن هشام ، عن فاطمة ، عن اسماء ، قالت: اتيت عائشة فإذا الناس قيام، وإذا هي تصلي، فقلت: ما شان الناس؟، واقتص الحديث بنحو حديث ابن نمير، عن هشام، اخبرنا يحيى بن يحيى، اخبرنا سفيان بن عيينة، عن الزهري، عن عروة، قال: " لا تقل كسفت الشمس، ولكن قل خسفت الشمس ". حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ هِشَامٍ ، عَنْ فَاطِمَةَ ، عَنْ أَسْمَاءَ ، قَالَتْ: أَتَيْتُ عَائِشَةَ فَإِذَا النَّاسُ قِيَامٌ، وَإِذَا هِيَ تُصَلِّي، فَقُلْتُ: مَا شَأْنُ النَّاسِ؟، وَاقْتَصَّ الْحَدِيثَ بِنَحْوِ حَدِيثِ ابْنِ نُمَيْرٍ، عَنْ هِشَامٍ، أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، قَالَ: " لَا تَقُلْ كَسَفَتِ الشَّمْسُ، وَلَكِنْ قُلْ خَسَفَتِ الشَّمْسُ ". عروہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: سورج کے لیے کسف نہ کہو، بلکہ خسف کا لفظ استعمال کرو۔ (اردو میں دونوں کا معنی "گرہن " ہی ہے۔)
عروہ کہتے ہیں سورج کے لیے کسوف کا لفظ نہ کہو۔ خسوف کا لفظ استعمال کرو۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 905
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
صحیح مسلم کی حدیث نمبر 2105 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 2105
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: احادیث میں سورج کے لیے کسوف اور خسوف دونوں لفظ آئے ہیں۔ اس لیےدونوں درست ہیں اور قرآن مجید میں چاند کے لیے ﴿خسف القمر﴾ آیا ہے۔
تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 2105