۔ محمد بن رافع نے کہا: ہمیں عبد الرزاق نے حدیث سنا ئی کہا: ہمیں ابن جریج نے خبر دی کہا: مجھے عطاء نے خبر دی کہ ابن زبیر رضی اللہ عنہ کی بیعت کے آغاز ہی میں ابن عباس رضی اللہ عنہ نے ان کی طرف پیغام بھیجا کہ عید الفطرکے دن نماز (عید کے لیے اذان نہیں دی جا تی تھی لہذا آپ اس کے لیے اذان نہ کہلوائیں ابن زبیر رضی اللہ عنہ نے اس اذان نہ کہلوائی اور اس کے ساتھ یہ پیغام بھی بھیجا کہ خطبہ نماز کے بعد ہے اور (عہد نبوی اور خلا فت راشدہ میں) ایسے ہی کیا جا تا تھا (عطاء نے) کہا: تو ابن زبیر رضی اللہ عنہ نے نماز خطبے سے پہلے پڑھا ئی۔
حضرت عطاء بیان کرتے ہیں کہ جب حضرت ابن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی بیعت کی گئی تو آغاز ہی میں ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے ان کی طرف پیغام بھیجا کہ واقعہ یہ ہے کہ عید الفطرکے دن نماز کے لیے اذان نہیں دی جا تی تھی لہٰذا آپ اس کے لیے اذان نہ کہلوائیں تو ابن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس اذان نہ کہلوائی اور اس کے ساتھ یہ پیغام بھی بھیجا کہ خطبہ نماز کے بعد ہے اور ایسے ہی کیا جا تا تھا تو ابن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے نماز خطبے سے پہلے پڑھائی۔