حضرت نواس بن سمعان کلابی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: "قیامت کے دن قرآن اور قرآن والے ایسے لوگوں کو لایا جائے گا جو اس پر عمل کرتے تھے، سورہ بقرہ اورسورہ آل عمران اس کے آگے آگے ہوں گی۔"رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سورتوں کے لئے تین مثالیں دیں جن کو (سننے کے بعد) میں (آج تک) نہیں بھولا، آپ نے فرمایا: "جیسے وہ دو بادل ہیں یا دو کالے سائبان ہیں جن کے درمیان روشنی ہے جیسے وہ ایک سیدھ میں اڑنے والے پرندوں کی دو ٹولیاں ہیں، وہ ا پنے صاحب (صحبت میں رہنے والے) کی طرف سے مدافعت کریں گی۔
حضرت نواس بن سمعان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) فرما رہے تھے: ”قیامت کے دن قرآن کو اور قرآن والوں کو لایا جائے گا جو اس پر عمل کرتے تھے، سورہ بقرہ اورسورہ آل عمران وہ پیِش پیش ہوں گی۔“ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سورتوں کے لئے تین مثالیں دیں جن کو (سننے کے بعد) میں (آج تک) نہیں بھولا، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”گویا کہ وہ دو بادل ہیں یا دو سیاہ سائبان ہیں جن کے درمیان روشنی اور نور ہے گویا کہ وہ دو صف باندھے ہوئے پرندوں کی قطاریں ہیں، وہ ا پنے سے تعلق ورشتہ رکھنے والوں کی طرف سے وکالت کریں گی۔“
يؤتى بالقرآن يوم القيامة وأهله الذين كانوا يعملون به تقدمه سورة البقرة و آل عمران وضرب لهما رسول الله ثلاثة أمثال ما نسيتهن بعد قال كأنهما غمامتان أو ظلتان سوداوان بينهما شرق أو كأنهما حزقان من طير صواف تحاجان عن صاحبهما
يأتي القرآن وأهله الذين يعملون به في الدنيا تقدمه سورة البقرة وآل عمران وضرب لهما رسول الله ثلاثة أمثال ما نسيتهن بعد قال تأتيان كأنهما غيابتان وبينهما شرق أو كأنهما غمامتان سوداوان أو كأنهما ظلة من طير صواف تجادلان عن صاحبهما
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1876
حدیث حاشیہ: مفردات الحدیث: (1) تَقْدُمُهُ: قرآن کے آگے آگے ہوں گے۔ (2) شَرْقٌ: روشنی، نور۔ (3) حِزْقَانِ: دو گروہ، دو قطاریں۔ فوائد ومسائل: اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے۔ اہل قرآن وہی لوگ ہوں گے جو قرآن کی محض قرآءت و تلاوت پر کفایت نہیں کرتے، بلکہ اس پر عمل پیرا ہوتے ہیں اور بار بار تلاوت کا اصلی مقصد یہی ہے کہ قرآنی ہدایات واحکامات ہر وقت پیش نظر رہیں اور سورہ بقرہ اور سورہ آل عمران میں زندگی گزارنے کے بارے میں تمام سورتوں سے زیادہ اصول وضوابط اور ہدایات و تعلیمات ملتی ہیں۔