یونس اور عمر (بن حارث) دونوں نے ابن شہاب سے اسی سند کے ساتھ یہ روایت کی اس میں) ما اذن لنبی کے بجا ئے) کما یاذن لنبی (جس طرح ایک نبی کے لیے کان دھرتا ہے جو خوش الحانی سے قراءت کررہا ہو۔) کے الفاظ ہیں
مصنف نے یہی حدیث اپنے دوسرے استاد سے بیان کی ہے، لیکن اس میں (مَااَذِنَ لِنَبِيٍّ) کی بجائے (كَمَا يَأْذَنُ لِنَبِيٍّ) کے الفاظ ہیں۔