صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح مسلم تفصیلات

صحيح مسلم
مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام
The Book of Prayer - Travellers
19. باب صَلاَةُ الأَوَّابِينَ حِينَ تَرْمَضُ الْفِصَالُ:
19. باب: اوابین (چاشت) کی نماز کا وقت وہ ہے جب اونٹ کے بچوں کے پاؤں تپش محسوس کریں۔
Chapter: Salat al-Awwabin (the prayer of the penitent) is when the young camels feel the heat of the hot sand
حدیث نمبر: 1747
Save to word اعراب
حدثنا زهير بن حرب ، حدثنا يحيى بن سعيد ، عن هشام بن ابي عبد الله ، قال: حدثنا القاسم الشيباني ، عن زيد بن ارقم ، قال: خرج رسول الله صلى الله عليه وسلم على اهل قباء وهم يصلون، فقال: " صلاة الاوابين إذا رمضت الفصال ".حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ الشَّيْبَانِيُّ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ ، قَالَ: خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى أَهْلِ قُبَاءَ وَهُمْ يُصَلُّونَ، فَقَالَ: " صَلَاةُ الأَوَّابِينَ إِذَا رَمِضَتِ الْفِصَالُ ".
ہشام بن ابی عبداللہ نے کہا: ہمیں قاسم شیبانی نے حضرت زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے حدیث بیا ن کی، انھوں نے کہا: ر سول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اہل قباء کے پاس تشریف لائے، وہ لوگ (اس وقت) نماز پڑھ رہے تھےتوآ پ نے فرمایا: «اوابين» کی نماز اونٹ کے دودھ چھڑائے جانے والے بچوں کے پاؤں جلنے کے وقت (پر ہوتی) ہے۔
حضرت زید بن ارقم رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اہل قباء کے پاس اس وقت پہنچے جبکہ وہ نماز پڑھ رہے تھے تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: توبہ کرنے والوں کی نماز کا وقت وہ ہے جبکہ اونٹوں کے بچوں کے پاؤں جلنے لگیں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 748

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

صحیح مسلم کی حدیث نمبر 1747 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1747  
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ اَوَّابین کی نماز کا وقت وہ ہے جبکہ لوگ راحت وآرام کے لیے مائل ہو چکے ہوتے ہیں یعنی زوال سے کچھ پہلے سورج کے طلوع ہونے سے لے کر زوال شمس تک جو نماز پڑھی جاتی ہے۔
وقت کے لحاظ سے اس کے مختلف نام ہیں،
سورج کے اچھی طرح طلوع ہونے کے بعد اشراق،
خاصا بلند ہونے پر ضحیٰ (چاشت)
اور زوال سے کچھ وقت پہلے صَلٰوۃُ الْاَوَّابِیْن چونکہ یہ راحت وسکون اور آرام کا وقت ہے اس لیے اس کو افضل اور بہتر قرار دیا گیا ہے۔
کیونکہ انسان اپنی راحت و آرام کو قربان کر کے یہ نماز پڑھتا ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 1747   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.