صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح مسلم تفصیلات

صحيح مسلم
ایمان کے احکام و مسائل
The Book of Faith
15. باب بَيَانِ خِصَالٍ مَنِ اتَّصَفَ بِهِنَّ وَجَدَ حَلاَوَةَ الإِيمَانِ:
15. باب: ان خصلتوں کا بیان جن سے ایمان کی حلاوت حاصل ہوتی ہے۔
Chapter: Clarification of those characteristics which, if a person attains them, he will find the sweetness of faith
حدیث نمبر: 167
Save to word اعراب
حدثنا إسحاق بن منصور ، انبانا النضر بن شميل ، انبانا حماد ، عن ثابت ، عن انس ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم، بنحو حديثهم، غير انه قال: من ان يرجع يهوديا، او نصرانيا.حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ مَنْصُورٍ ، أَنْبَأَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ ، أَنْبَأَنَا حَمَّادٌ ، عَنْ ثَابِتٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِنَحْوِ حَدِيثِهِمْ، غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ: مِنْ أَنْ يَرْجِعَ يَهُودِيًّا، أَوْ نَصْرَانِيًّا.
ثابت نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا...... (پھر اسی طرح بیان کیا) جیسے سابقہ راویوں نے بیان کیا ہے، البتہ انہوں نے یہ (الفاظ) کہے: اس کو پھر سے یہودی یا عیسائی ہو جانے سے (آگ میں ڈالا جانا زیادہ پسند ہو۔)
حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ اوپر والی حدیث ہی ہے، صرف اتنا فرق ہے کہ آپؐ نے فرمایا: یہودی اور عیسائی ہو جانے سے آگ میں ڈالا جا نا زیادہ پسند ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 43

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (342)»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

صحیح مسلم کی حدیث نمبر 167 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 167  
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
(1)
حلاوت ایمانی:
جس طرح انسان شریں اور میٹھی غذاؤں او ر مٹھائیوں سے مٹھاس اور شیرینی محسوص کرتا ہے اور اس ذائقہ ولذت کی بنا پر ان کی طرف شوق ورغبت رکھتا ہے اور اس سے فرحت وانبساط پاتا ہے،
اس طرح ان خوبیوں سے متصف انسان کو دینی امور کی اطاعت وفرمانبرداری سے اسے لذت وفرحت حاصل ہوتی ہے،
ان کی سرا نجام دہی کی طرف رغبت اور شوق ہوتا ہے اور تعمیل حکم کے بعد خوشی اور مسرت حاصل ہوتی ہے۔
(2)
اس حدیث میں تین چیزوں کا تذکرہ کیا گیا ہے،
ان تینوں کا مرکز ومرجع اللہ تعالیٰ کی محبت ہے،
کیونکہ محبت کے تمام اسباب وجوہ (جن کا تذکرہ جلد ہوگا)
بدرجہ اتم اللہ تعالیٰ میں جمع ہیں،
اس لیے محبت دراصل اسی سے ہونی چاہیے اور رسول سے محبت اسی کا نمائندہ اور محبوب ہونے کی وجہ سے ہے اور ان سے محبت،
نیک بندوں سے محبت کی بنیادہ ہے،
اسی وجہ سے اسلام محبوب وپسندیدہ ہے،
اور کفر نا پسندیدہ ومکروہ۔
اللہ اور اس کے رسول سے محبت کی علامت ونشانی ان کی اطاعت وفرمانبردای اور ان کی مخالفت سے نفرت او دوری ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 167   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.