اعمش نے ابو سفیان (طلحہ بن نافع) سے، انھوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ رضی اللہ عنہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:“ پانچ نمازوں کی مثال تم میں سے کسی ایک کے دروازے پر چلتی ہویئ بہت بڑی نہر کی سی ہے، وہ اس میں سے روزانہ پانچ دفعہ غسل کرتا ہو۔”(اعمش نے ابوسفیان کی بجائے حسن کے حوالے سے روایت کرتے ہوئے) کہا: حسن نے کہا: یہ غسل اس کے جسم پر کوئی میل کچیل نہیں چھوڑے گا۔
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پانچ نمازوں کی تمثیل گہری نہر کی مانند ہے، جو کسی انسان کے دروازے پر بہہ رہی ہو، وہ اس سے روزانہ پانچ دفعہ نہاتا ہو۔“ حسن بصری نے کہا، یہ غسل اس کے جسم پر میل کچیل چھوڑے گا؟