عمیر بن ہانی سے (عبد الرحمٰن بن یزید) ابن جابر کے بجائے اوزاعی کے واسطے سے یہی حدیث بیان کی گئی ہے، البتہ انہوں نے اس طرح کہا: ” اللہ تعالیٰ اسے جنت میں داخل کرے گا، اس کے عمل جیسے بھی ہوں۔“ اور ” اسے جنت کے آٹھ دروازوں میں سے جس سےچاہے گا (داخل کر دے گا)“ کا ذکر نہیں کیا۔
عمیر بن ہانیؒ نے مذکورہ بالا سند سے یہی حدیث سنائی، آخری الفاظ یہ ہیں ”اللہ تعالیٰ اسے جنّت میں داخل کرے گا اس کے عمل کیسے بھی ہوں۔ اور جنّت کے آٹھوں دروازوں میں سے جس سے چاہے داخل ہو جائے“ کا ذکر نہیں کیا۔