الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
مسجدوں اور نماز کی جگہ کے احکام
The Book of Mosques and Places of Prayer
19. باب السَّهْوِ فِي الصَّلاَةِ وَالسُّجُودِ لَهُ:
19. باب: نماز میں بھولنے اور سجدہ سہو کرنے کا بیان۔
Chapter: As-Sahw (forgetfulness) in prayer and prostrating to compensate for it
حدیث نمبر: 1272
Save to word اعراب
وحدثني محمد بن احمد بن ابي خلف ، حدثنا موسى بن داود ، حدثنا سليمان بن بلال ، عن زيد بن اسلم ، عن عطاء بن يسار ، عن ابي سعيد الخدري ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا شك احدكم في صلاته، فلم يدر كم صلى، ثلاثا، ام اربعا، فليطرح الشك، وليبن على ما استيقن، ثم يسجد سجدتين، قبل ان يسلم، فإن كان صلى خمسا، شفعن له صلاته، وإن كان صلى إتماما لاربع، كانتا ترغيما للشيطان ".وَحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِي خَلَفٍ ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ دَاوُدَ ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا شَكَّ أَحَدُكُمْ فِي صَلَاتِهِ، فَلَمْ يَدْرِ كَمْ صَلَّى، ثَلَاثًا، أَمْ أَرْبَعًا، فَلْيَطْرَحِ الشَّكَّ، وَلْيَبْنِ عَلَى مَا اسْتَيْقَنَ، ثُمَّ يَسْجُدُ سَجْدَتَيْنِ، قَبْلَ أَنْ يُسَلِّمَ، فَإِنْ كَانَ صَلَّى خَمْسًا، شَفَعْنَ لَهُ صَلَاتَهُ، وَإِنْ كَانَ صَلَّى إِتْمَامًا لِأَرْبَعٍ، كَانَتَا تَرْغِيمًا لِلشَّيْطَانِ ".
سلیمان بن بلال نے زید بن اسلم سے، انھوں نے عطاء بن یسار سے اور انھوں نے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کسی کو اپنی نماز میں شک ہو جائے اور اسے معلوم نہ ہو کہ اس نے کتنی رکعتیں پڑھ لی ہیں؟ تین یا چار؟ تو وہ شک کو چھوڑ دے اور جتنی رکعتوں پر اسے یقین ہے ان پر بنیاد رکھے (تین یقینی ہیں تو چوتھی پڑھ لے) پھر سلام سے پہلے دو سجدے کر لے، اگر اس نے پانچ رکعتیں پڑھ لی ہیں تو یہ سجدے اس کی نماز کو جفت (چھ رکعتیں) کر دیں گے ارو اگر اس نے چار کی تکمیل کر لی تھی تو یہ سجدے شیطان کی ذلت و رسوائی کا باعث ہوں گے۔
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کسی کو اپنی نماز کے بارے میں شک پڑ جائے اور اسے معلوم نہ ہو سکے کہ اس نے تین رکعت پڑھی ہیں یا چار تو وہ شک کو پھینک دے (نظر انداز کر دے) اور یقین پر بِنَا کرے پھر سلام سے پہلے دو سجدے کرے، اگر اس نے پانچ رکعت پڑھ لی ہیں تو اس کی نماز کو جوڑا (چھہ رکعت) کر دیں گے اور اگر اس نے اس رکعت سے چار کی تکمیل کر لی ہے تو یہ سجدے شیطان کی ذلت و رسوائی کا باعث ہوں گے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 571

   صحيح مسلم1272سعد بن مالكإذا شك أحدكم في صلاته فلم يدر كم صلى ثلاثا أم أربعا فليطرح الشك وليبن على ما استيقن ثم يسجد سجدتين قبل أن يسلم فإن كان صلى خمسا شفعن له صلاته وإن كان صلى إتماما لأربع كانتا ترغيما للشيطان
   جامع الترمذي396سعد بن مالكإذا صلى أحدكم فلم يدر كيف صلى فليسجد سجدتين وهو جالس
   سنن أبي داود1029سعد بن مالكإذا صلى أحدكم فلم يدر زاد أم نقص فليسجد سجدتين
   سنن أبي داود1024سعد بن مالكإذا شك أحدكم في صلاته فليلق الشك وليبن على اليقين فإذا استيقن التمام سجد سجدتين فإن كانت صلاته تامة كانت الركعة نافلة والسجدتان وإن كانت ناقصة كانت الركعة تماما لصلاته وكانت السجدتان مرغمتي الشيطان
   سنن ابن ماجه1204سعد بن مالكإذا صلى أحدكم فلم يدر كم صلى فليسجد سجدتين وهو جالس
   سنن ابن ماجه1210سعد بن مالكإذا شك أحدكم في صلاته فليلغ الشك وليبن على اليقين فإذا استيقن التمام سجد سجدتين فإن كانت صلاته تامة كانت الركعة نافلة وإن كانت ناقصة كانت الركعة لتمام صلاته وكانت السجدتان رغم أنف الشيطان
   سنن النسائى الصغرى1239سعد بن مالكإذا شك أحدكم في صلاته فليلغ الشك وليبن على اليقين فإذا استيقن بالتمام فليسجد سجدتين وهو قاعد فإن كان صلى خمسا شفعتا له صلاته وإن صلى أربعا كانتا ترغيما للشيطان
   سنن النسائى الصغرى1240سعد بن مالكإذا لم يدر أحدكم صلى ثلاثا أم أربعا فليصل ركعة ثم يسجد بعد ذلك سجدتين وهو جالس فإن كان صلى خمسا شفعتا له صلاته وإن صلى أربعا كانتا ترغيما للشيطان

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.