نافع، یزید بن ابی حبیب، ضحاک بن عثمان، ابن عجلان، اسامہ بن زید، محمد بن عمرو اور محمد بن اسحاق سب نے مختلف سندوں سے ابراہیم بن عبد اللہ حنین سے، انہوں نے اپنے والد سے اور انہوں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ روایت کی، البتہ ان میں ضحاک اور ابن عجلان نے اضافہ کرتے ہوئے کہا: حضرت ابن عباس سے روایت ہے، انہوں نے حضرت علی سے، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے مجھے رکوع کی حالت میں قرآن کی قراءت سے روکا اور ان میں سے کسی نے اپنی روایت میں (ابراہیم کے پچھلی روایتوں: 1076۔1079 میں مذکورہ شاگردوں) زہری، زید بن اسلم، ولید بن کثیر اور داؤد بن قیس کی روایات کی طرح سجدے میں قراءت کرنے سے روکنے کا ذکر نہیں کیا
امام صاحب اپنے مختلف اساتذہ سے مختلف راویوں سے ابراہیم بن عبداللہ بن حنین کی اپنے باپ سے علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت بیان کرتے ہیں ضحاک اور ابن عجلان نے علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پہلے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کا اضافہ کیا ہے۔ سب نے کہا کہ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے رکوع کی حالت میں قرآن کی قراٴت سے روکا، ان میں سے کسی نے اپنی روایت میں، زہری، زید بن اسلم، ولید بن کثیر اور داؤد بن قیس کی روایات کی طرح، سجدے میں قراٴت کرنے سے روکنے کا تذکرہ نہیں کیا۔