حدثنا شيبان بن فروخ ، حدثنا ابو عوانة ، عن منصور ، عن الوليد ابي بشر ، عن ابي الصديق الناجي ، عن ابي سعيد الخدري ،" ان النبي صلى الله عليه وسلم، كان يقرا في صلاة الظهر في الركعتين الاوليين، في كل ركعة، قدر ثلاثين آية، وفي الاخريين، قدر خمس عشرة آية، او قال: نصف ذلك، وفي العصر، في الركعتين الاوليين، في كل ركعة، قدر قراءة خمس عشرة آية، وفي الاخريين قدر نصف ذلك".حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنِ الْوَلِيدِ أَبِي بِشْرٍ ، عَنْ أَبِي الصِّدِّيقِ النَّاجِيِّ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ،" أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَانَ يَقْرَأُ فِي صَلَاةِ الظُّهْرِ فِي الرَّكْعَتَيْنِ الأُولَيَيْنِ، فِي كُلِّ رَكْعَةٍ، قَدْرَ ثَلَاثِينَ آيَةً، وَفِي الأُخْرَيَيْنِ، قَدْرَ خَمْسَ عَشْرَةَ آيَةً، أَوَ قَالَ: نِصْفَ ذَلِكَ، وَفِي الْعَصْرِ، فِي الرَّكْعَتَيْنِ الأُولَيَيْنِ، فِي كُلِّ رَكْعَةٍ، قَدْرَ قِرَاءَةِ خَمْسَ عَشْرَةَ آيَةً، وَفِي الأُخْرَيَيْنِ قَدْرَ نِصْفِ ذَلِك".
۔ ابو عوانہ نے منصور سے باقی ماندہ سابقہ سند سے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ظہر کی نماز میں پہلی دو رکعتوں میں سے ہر رکعت میں تیس آیات کے بقدر قراءت فرماتے تھے اور آخری دو میں پندرہ آیتوں کے بقدر یا یہ کہا: اس (پہلی دو) سے نصف۔ اور عصر کی پہلی دو رکعتوں میں سے ہر رکعت میں پندرہ آیتوں کے برابر اور آخری دو میں اس سے نصف۔
ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ظہر کی نماز میں پہلی دو رکعتوں میں سے ہر رکعت میں تیس آیات کے بقدر قرأت فرماتے تھے، اور آخری دو میں پندرہ آیتوں کے بقدر یا یہ کہا کہ پہلی دو سے نصف اور عصر کی پہلی دو رکعتوں میں ہر رکعت میں پندرہ آیتوں کے برابر آخری دو میں اس سے نصف۔
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1015
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: ظہر کی قراءت فجر کی قراءت کی طرح لمبی ہے اور عصر کی قراءت ظہر سے کم ہے اور جن حدیثوں میں آیا ہے کہ آپﷺ ظہر کی پہلی رکعت اور فجر کی پہلی رکعت لمبی کرتے تھے تو اس کیوجہ یہ ہے کہ پہلی رکعت میں قراءت سے پہلے دعائے استفتاح اس وجہ سے وہ لمبی ہو جاتی ہے اگرچہ قراءت دونوں میں یکساں ہے۔