(حديث مقطوع) اخبرنا حجاج، حدثنا حماد، عن يونس، عن الحسن، قال: "إذا رات الحائض دما عبيطا بعد الغسل بيوم او يومين، فإنها تمسك عن الصلاة يوما، ثم هي بعد ذلك مستحاضة".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا حَجَّاجٌ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ يُونُسَ، عَنْ الْحَسَنِ، قَالَ: "إِذَا رَأَتْ الْحَائِضُ دَمًا عَبِيطًا بَعْدَ الْغُسْلِ بِيَوْمٍ أَوْ يَوْمَيْنِ، فَإِنَّهَا تُمْسِكُ عَنْ الصَّلَاةِ يَوْمًا، ثُمَّ هِيَ بَعْدَ ذَلِكَ مُسْتَحَاضَةٌ".
امام حسن رحمہ اللہ نے فرمایا: حیض والی عورت نہانے کے ایک یا دو دن بعد اگر جما ہوا تازہ خون دیکھے تو ایک دن اور نماز نہ پڑھے، اس کے بعد وہ مستحاضہ مانی جائے گی۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 901]» اس قول کی سند صحیح ہے۔ حجاج: ابن منہال اور حماد: ابن سلمہ و یونس: ابن عبید ہیں، کہیں اور یہ روایت نہ مل سکی۔ بعض نسخ میں «تريا غليظا» کی جگہ «دما عبيطا» ہے۔