(حديث مقطوع) حدثنا حجاج بن منهال، حدثنا حماد، عن حميد، عن الحسن، قال: "المستحاضة تدع الصلاة ايام حيضها من الشهر، ثم تغتسل من الظهر إلى الظهر، وتوضا عند كل صلاة، وتصوم وتصلي، وياتيها زوجها"..(حديث مقطوع) حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ الْحَسَنِ، قَالَ: "الْمُسْتَحَاضَةُ تَدَعُ الصَّلَاةَ أَيَّامَ حَيْضِهَا مِنْ الشَّهْرِ، ثُمَّ تَغْتَسِلُ مِنْ الظُّهْرِ إِلَى الظُّهْرِ، وَتَوَضَّأُ عِنْدَ كُلِّ صَلَاةٍ، وَتَصُومُ وَتُصَلِّي، وَيَأْتِيهَا زَوْجُهَا"..
امام حسن بصری رحمہ اللہ نے فرمایا: مستحاضہ ایام ماہواری میں نماز ترک کر دے گی، پھر ظہر سے ظہر تک ایک غسل کرے گی، اور ہر نماز کے لئے وضو (پر اکتفا) کرے گی، روزہ رکھے گی، نماز پڑھے گی، اور اس کا شوہر اس سے صحبت کر سکتا ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 839]» اس روایت کی سند صحیح ہے۔ تخریج اوپر گزر چکی ہے۔