(حديث مقطوع) اخبرنا الحكم بن المبارك، حدثنا غسان هو ابن مضر، عن سعيد بن يزيد، قال: سمعت عكرمة، يقول: "ما لكم لا تسالوني، افلستم؟".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ الْمُبَارَكِ، حَدَّثَنَا غَسَّانُ هُوَ ابْنُ مُضَرَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَزِيدَ، قَالَ: سَمِعْتُ عِكْرِمَةَ، يَقُولُ: "مَا لَكُمْ لَا تَسْأَلُونِي، أَفْلَسْتُمْ؟".
سعید بن یزید نے کہا: میں نے عکرمہ سے سنا، وہ کہتے تھے: کیا بات ہے تم مجھ سے سوال نہیں کرتے ہو؟ کیا تم تھک گئے ہو؟ (اُکتا گئے ہو)۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 565]» اس قول کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مصنف ابن أبى شيبه 1070] و [جامع بيان العلم 744] واضح ہو کہ ایک نسخہ میں «أفشلتم» کے بجائے «أفلستم» آیا ہے یعنی کیا تم کنگال ہو گئے ہو۔