(حديث مقطوع) اخبرنا يحيى بن حسان، عن حماد بن زيد، عن الصلت بن راشد، انه سال سلم بن قتيبة طاوسا عن مسالة فلم يجبه، فقيل له: هذا سلم بن قتيبة، قال: "ذلك اهون له علي".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ الصَّلْتِ بْنِ رَاشِدٍ، أَنَّه سَأَلَ سَلْمُ بْنُ قُتَيْبَةَ طَاوُسًا عَنْ مَسْأَلَةٍ فَلَمْ يُجِبْهُ، فَقِيلَ لَهُ: هَذَا سَلْمُ بْنُ قُتَيْبَةَ، قَالَ: "ذَلِكَ أَهْوَنُ لَهُ عَلَيَّ".
صلت بن راشد نے کہا: سلم بن قتیبہ نے کسی مسئلہ میں امام طاؤوس رحمہ اللہ سے سوال کیا، جس کا انہوں نے جواب نہیں دیا، عرض کیا گیا: یہ سلم بن قتیبہ ہیں، فرمایا: یہ اور بھی میرے اوپر آسان ہے۔ یعنی بڑے چھوٹے علم کے سلسلے میں سب برابر ہیں۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 420]» اس روایت کی سند صحیح ہے، لیکن کسی اور مرجع و مصدر میں نہیں مل سکی۔ اس میں سلم بن قتیبہ الباہلی کا ذکر ہے جو امیر بصرہ تھے، جنہیں خلیفہ المنصور نے معزول کر دیا تھا، اور وہ بڑے رعب و دبدبہ کے مالک تھے۔ دیکھئے: [الكامل لابن اثير 106/4]