(حديث موقوف) حدثنا عمرو بن عاصم، حدثنا حماد بن سلمة، عن عاصم بن بهدلة، عن مغيث، عن كعب، قال: "عليكم بالقرآن، فإنه فهم العقل، ونور الحكمة، وينابيع العلم، واحدث الكتب بالرحمن عهدا، وقال في التوراة: يا محمد، إني منزل عليك توراة حديثة، تفتح فيها اعينا عميا، وآذانا صما، وقلوبا غلفا".(حديث موقوف) حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ بَهْدَلَةَ، عَنْ مُغِيثٍ، عَنْ كَعْبٍ، قَالَ: "عَلَيْكُمْ بِالْقُرْآنِ، فَإِنَّهُ فَهْمُ الْعَقْلِ، وَنُورُ الْحِكْمَةِ، وَيَنَابِيعُ الْعِلْمِ، وَأَحْدَثُ الْكُتُبِ بِالرَّحْمَنِ عَهْدًا، وَقَالَ فِي التَّوْرَاةِ: يَا مُحَمَّدُ، إِنِّي مُنَزِّلٌ عَلَيْكَ تَوْرَاةً حَدِيثَةً، تَفْتَحُ فِيهَا أَعْيُنًا عُمْيًا، وَآذَانًا صُمًّا، وَقُلُوبًا غُلْفًا".
سیدنا کعب رضی اللہ عنہ نے کہا: قرآن کو تھامے رہو کیوں کہ یہ عقل کو فہم دیتا ہے، اور حکمت کا نور ہے، علم کے سر چشمے ہیں، اور اللہ تعالیٰ کے قرب کے تعلق سے یہ سب سے نئی کتاب ہے، توراۃ میں مخاطب کرتے ہوئے الله تعالیٰ نے فرمایا: اے محمد! میں تمہارے اوپر توراۃ ایک نئی کتاب نازل کرنے والا ہوں جس سے بند آنکھیں، بہرے کان، غافل پردہ پڑے ہوئے دل کھل جائیں گے۔
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 3370]» یہ اثر موقوف ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 11787، بسند صحيح]