(حديث موقوف) اخبرنا اخبرنا عبد الله بن خالد بن حازم، حدثنا محمد بن مسلمة، حدثنا ابو سنان، عن ابي إسحاق، عن ابي الاحوص، عن عبد الله، قال: "إن هذا القرآن مادبة الله، فخذوا منه ما استطعتم، فإني لا اعلم شيئا اصفر من خير، من بيت ليس فيه من كتاب الله شيء، وإن القلب الذي ليس فيه من كتاب الله شيء، خرب كخراب البيت الذي لا ساكن له".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ خَالِدِ بْنِ حَازِمٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مسْلَمَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو سِنَانٍ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: "إِنَّ هَذَا الْقُرْآنَ مَأْدُبَةُ اللَّهِ، فَخُذُوا مِنْهُ مَا اسْتَطَعْتُمْ، فَإِنِّي لَا أَعْلَمُ شَيْئًا أَصْفَرَ مِنْ خَيْرٍ، مِنْ بَيْتٍ لَيْسَ فِيهِ مِنْ كِتَابِ اللَّهِ شَيْءٌ، وَإِنَّ الْقَلْبَ الَّذِي لَيْسَ فِيهِ مِنْ كِتَابِ اللَّهِ شَيْءٌ، خَرِبٌ كَخَرَابِ الْبَيْتِ الَّذِي لَا سَاكِنَ لَهُ".
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا: یہ قرآن پاک اللہ تعالیٰ کا دسترخوان ہے، جتنا ہو سکے اس کو لے لو، میرے علم میں کوئی گھر اتنا محتاج نہیں جس میں الله کی کتاب کا کچھ حصہ نہ ہو، بیشک وہ دل جس میں کتاب اللہ میں سے کچھ نہ ہو وہ ویران ہے اس گھر کی ویرانی کی طرح جس میں کوئی رہتا نہ ہو۔
تخریج الحدیث: «رجاله ثقات غير أن أبا سنان سعيد بن سنان متأخر السماع من أبي إسحاق وهو موقوف على ابن مسعود، [مكتبه الشامله نمبر: 3350]» یہ اثر سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ پر موقوف ہے۔ اس کے رجال ثقات ہیں۔ مذکور بالا حدیث اس کے آخری حصے کی تائید ہوتی ہے۔ اس اثر کو دیکھئے: [ابن أبى شيبه 10071]، [عبدالرزاق 5998]، [طبراني 138/9، 8642] میں۔ نیز دیکھئے: اگلی حدیث۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: رجاله ثقات غير أن أبا سنان سعيد بن سنان متأخر السماع من أبي إسحاق وهو موقوف على ابن مسعود