(حديث مقطوع) حدثنا جعفر بن عون، عن شعبة، عن ابي معشر، عن إبراهيم، قال: "إذا اوصى الرجل لإنسان، وهو غائب، وكان ميتا، وهو لا يدري، فهي راجعة".(حديث مقطوع) حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ، عَنْ شعبة، عَنْ أَبِي مَعْشَرٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: "إِذَا أَوْصَى الرَّجُلُ لِإِنْسَانٍ، وَهُوَ غَائِبٌ، وَكَانَ مَيِّتًا، وَهُوَ لَا يَدْرِي، فَهِيَ رَاجِعَةٌ".
ابراہیم رحمہ اللہ نے کہا: جب کوئی آدمی کسی انسان کے لئے وصیت کرے اور وہ موجود نہ ہو، پھر پتہ چلے کہ وہ تو مر چکا ہے، ایسی صورت میں وصیت (وصیت کرنے والے کی طرف) لوٹ جائے گی۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3290]» اس اثر کی سند صحیح ہے۔ ابومعشر کا نام زیاد بن کلیب ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 10789]، [ابن منصور 368]