(حديث مقطوع) حدثنا ابو النعمان، حدثنا ابو عوانة، عن مغيرة، عن إبراهيم، قال: "ليس للمكاتب ميراث، ما بقي عليه شيء من مكاتبته".(حديث مقطوع) حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ مُغِيرَةَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: "لَيْسَ لِلْمُكَاتَبِ مِيرَاثٌ، مَا بَقِيَ عَلَيْهِ شَيْءٌ مِنْ مُكَاتَبَتِهِ".
ابراہیم رحمہ اللہ نے کہا: مکاتب کے لئے میراث نہیں ہے جب تک کہ اس کے اوپر معاہدے کے مطابق رقم چکانا باقی ہو۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح إلى إبراهيم، [مكتبه الشامله نمبر: 3045]» اس اثر کی سند ابراہیم رحمہ اللہ تک صحیح ہے، اور ابوالنعمان کا نام محمد بن الفضل ہے، اور ابوعوانہ: وضاح بن عبداللہ اور مغیرہ: ابن مقسم ہیں، یہ اثر کہیں اور نہیں مل سکی۔
وضاحت: (تشریح حدیث 3034) مکاتب اس غلام یا لونڈی کو کہتے ہیں جس سے اس کے مالک نے مالِ معین ادا کرنے کی شرط پر آزاد کرنے کا معاہدہ کیا ہو، تو جب تک وہ مال پورا ادا نہ کر دے، نہ آزاد ہوگا، نہ میراث پائے گا۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح إلى إبراهيم