یزید الرشک نے کہا: میں نے سعید بن المسيب رحمہ اللہ سے پوچھا: آدمی اپنے پیچھے اپنی بیوی اور ماں باپ کو چھوڑے (تو میراث کیسے تقسیم ہوگی؟) انہوں نے کہا: سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ نے اس کی تقسیم چار سے کی۔
وضاحت: (تشریح حدیث 2899) یعنی یہاں مسلہ چار سے ہوگا، جس میں سے (1/4) ایک چوتھائی بیوی کا، اور باقی تین حصوں میں سے ایک تہائی (1/3) یعنی ایک حصہ ماں کا، باقی دو حصے عصبہ ہونے کی بنا پر باپ کے ہوں گے۔ بیوی . . . . . 1 ماں . . . . . 1 باپ . . . . . 2۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2908]» اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: ا [لبيهقي 228/6]، [ابن أبى شيبه 11098]، [عبدالرزاق 19021]